کانپور:کانپور میں ڈی ایم جتیندر پرتاپ سنگھ اور سی ایم او ڈاکٹر ہری دت نیمی کے درمیان تنازعہ کافی طول پکڑتا جا رہا ہے۔ اب تو اس معاملہ میں عوامی نمائندے کی بھی انٹری ہو گئی ہے، ایک نے تو باقاعدہ ڈی ایم کی حمایت کر دی ہے اور سی ایم او کو ہٹانے کی اپیل کی ہے۔دراصل ڈی ایم جتیندر سنگھ کی لاکھ کوششوں کے باوجود بھی کانپور کے طبی شعبوں میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ اس کے بعد انہوں نے بے ضابطگیوں اور لاپروائیوں سمیت دیگر وجوہات کی بنیاد پر سی ایم او ہری دت نیمی کو کانپور سے ہٹانے کی سفارش انتظامیہ سے کر دی۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سی ایم او کے کئی آڈیو وائرل ہوئے، جس میں ڈی ایم جتیندر سنگھ کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کیے جا رہے تھے۔ اس کے علاوہ الٹراساؤنڈ سنٹر کو منظوری دینے کی قیمت اور پیسے کمانے کے طریقے جیسی باتیں بھی کی گئی تھیں۔ حالانکہ سی ایم او ہری دت نیمی نے بتایا کہ یہ آڈیو ان کا نہیں ہے۔
ڈی ایم اور سی ایم او تنازعہ میں اب عوامی نمائندے بھی 2 گروپ میں تقسیم ہو گئے ہیں۔ ایک طرف جہاں ڈی ایم نے سی ایم او کو ہٹانے کی سفارش انتظامیہ سے کی ہے، تو وہیں دوسری جانب اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا، ایم ایل سی ارون پاٹھک اور رکن اسمبلی سریندر میتھانی نے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک کو ایک خط لکھا ہے۔ اس میں ان لوگوں نے گزارش کی ہے کہ سی ایم او ہری دت نیمی کو کانپور میں ہی برقرار رہنے دیا جائے۔
اس درمیان بٹھور سے بی جے پی رکن اسمبلی ابھجیت سنگھ سانگا نے ڈی ایم کی حمایت میں ایک خط وزیر اعلیٰ یوگی کو لکھا ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ ’’سی ایم او ڈاکٹر ہری دت نیمی کے تحفظ میں سینکڑوں پرائیویٹ اسپتال غیر قانونی طور پر کام کر رہے ہیں۔ ضلع کے پرائیویٹ اسپتالوں کو سی ایم او سے تحفظ حاصل ہونے کی وجہ سے مریضوں سے من مانی رقم وصول کی جا رہی ہے۔ مذکورہ غیر قانونی پرائیویٹ اسپتالوں سے ڈاکٹر ہری دت نیمی بہت سارا پیسہ اکٹھا کرتے ہیں۔