نئی دہلی : نفرت انگیز تقریر کیس میں عباس انصاری کے ایم ایل اے کا عہدہ ختم ہونے کے بعد مؤ صدر سیٹ خالی ہو گئی ہے۔ اب اس نشست پر ضمنی انتخاب کی گونج تیز ہوگئی ہے۔ اب قواعد کے مطابق اس سیٹ پر چھ ماہ کے اندر ضمنی انتخاب ہونا ہے۔ ادھر یوگی حکومت میں وزیر اور ایس بی ایس پی صدر اوم پرکاش راج بھر نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اس سیٹ پر صرف سبھاسپا ہی الیکشن لڑے گی۔ وہیں یوپی حکومت کے وزیر اور نشاد پارٹی کے صدر ڈاکٹر سنجے نشاد نے مؤ سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کو لے کر بڑا بیان دیا ہے اور سبھاسپا کے صدر اور کابینہ وزیر اوم پرکاش راج بھر کو مشورہ بھی دیا ہے۔
ڈاکٹر سنجے نشاد نے کہا کہ وہ این ڈی اے اتحاد کا حصہ ہیں اور بی جے پی ایک بڑے بھائی کی طرح ہے اور اتحاد کے شراکت دار چھوٹے بھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جو بھی فیصلہ کرے گی ہم اس کے ساتھ ہوں گے، انہوں نے کہا کہ جیت ہماری ترجیح ہے، سیٹ بعد کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بی جے پی سے پوری امید ہے، بی جے پی ہمیں سیٹ دے گی اور ہمارے مسائل بھی حل کرے گی۔ ڈاکٹر سنجے نشاد نے دعویٰ کیا ہے کہ مؤ اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں این ڈی اے اتحاد جیتے گا۔
دوسری طرف مؤ سیٹ پر سبھاسپا کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر کے دعوے کے بارے میں سنجے نشاد نے کہا کہ پہلے مانجھوا اور کٹہاری سیٹیں بھی ہماری تھیں لیکن بی جے پی نے اس سیٹ پر ضمنی انتخاب لڑا اور جیت گئی۔ ڈاکٹر سنجے نشاد نے کہا کہ اس جیت میں ہمارا بھی کردار تھا۔ ڈاکٹر سنجے نشاد نے کہا ہے کہ اوم پرکاش راج بھر کو بھی ضمنی انتخاب میں سیٹ پر اصرار نہیں کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ انہیں بی جے پی کی بات مان لینی چاہئے۔