نئی دہلی: ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز کے لیے جمعہ (23 جون) کو ٹیم انڈیا کا اعلان کر دیا گیا۔ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میچ میں شکست کے بعد تنقید کا سامنا کرنے والے روہت شرما کو دوبارہ کپتانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جبکہ تجربہ کار بلے باز چیتشور پجارا اور تیز گیند باز امیش یادو کو ٹیم سے ڈراپ کیا گیا ہے۔
یشسوی جیسوال اور رتوراج گائیکواڑ کو پہلی بار ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ تاہم گھریلو کرکٹ میں رنز بنانے والے سرفراز خان نے کے ہاتھ پھر مایوسی لگی ہے۔ سرفراز کو ٹیم میں جگہ نہ ملنے پر سابق ہندوستانی کپتان سنیل گواسکر نے برہمی کا اظہار کیا اور بی سی سی آئی سلیکشن کمیٹی پر تنقید کی۔
سنیل گواسکر کا کہنا ہے کہ اگر ٹیسٹ ٹیم کا انتخاب آئی پی ایل کی بنیاد پر کرنا ہے تو رنجی ٹرافی کھیلنا بند کر دینا چاہیے۔ گواسکر نے کہا ’’سرفراز خان نے پچھلے تین سیزن میں 100 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں۔ ٹیم میں منتخب ہونے کے لیے اسے کیا کرنا ہوگا؟ ہو سکتا ہے وہ پلیئنگ الیون میں شامل نہ ہو پائے لیکن آپ اسے ٹیم میں تو منتخب کریں!‘‘
گواسکر نے کہا ’’سرفراز کو بتایا جائے کہ ان کی کارکردگی پر توجہ دی جا رہی ہے۔ ورنہ رنجی ٹرافی کھیلنا بند کر دیں اور صاف کہہ دیں کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ آپ صرف آئی پی ایل کھیلتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ آپ ریڈ بال کرکٹ کے لیے بھی کافی اچھے ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ 25 سالہ سرفراز خان اب تک 37 فرسٹ کلاس میچوں میں 13 سنچریوں اور 9 نصف سنچریوں کی مدد سے 3505 رنز بنا چکے ہیں۔ سرفراز خان کا سب سے زیادہ اسکور 301 ناٹ آؤٹ ہے اور اوسط 80 (79.65) کے لگ بھگ ہے۔ اس شاندار ریکارڈ کے باوجود سرفراز کو ٹیسٹ ٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا، یہ قدرے حیران کن ہے۔ اگر رتوراج گائیکواڑ کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کارکردگی کی بنیاد پر ٹیسٹ ٹیم میں جگہ مل سکتی ہے تو ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی کی بنیاد پر سرفراز خان کو بھی موقع مل سکتا ہے۔