نئی دہلی :نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے آج کہا کہ بھارتی معیشت اور اس کے عالمی درجے اور ساکھ میں حالیہ برسوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ جناب دھنکھڑ نے یہ بات آج نئی دلی میں آکاشوانی میں عزت مآب ڈاکٹر راجندر پرساد میموریل لیکچر کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کے ممالک بھارت کو سننا چاہتے ہیں اور اس کے نظریات کا احترام کرتے ہیں اور پوری دنیا نے بھارت کے نوجوانوں کی مہارت اور ہنر کو تسلیم کیا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ افریقی یونین کو بھارت کی صدارت میں جی-20 کی رکنیت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دنیا میں بھارت کے بڑھتے ہوئے درجے اور ساکھ کا نتیجہ ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک دہائی پہلے بھارتی معیشت کی گنتی پانچ سب سے نازک معیشتوں میں ہوتی تھی لیکن آج یہ دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک نے یہ کامیابی 140 کروڑ عوام کی سخت محنت اور ایک مو ثر قیادت کی وجہ سے حاصل کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ’من کی بات پروگرام‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ دھنکھڑ نے کہا کہ یہ شاید ریڈیو کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے، جو مسلسل جاری ہے اور جس نے اپنے سفر کے ایک سو سات نشریے مکمل کرلئے ہیں۔ انہوں نے اس امرت کال میں ملک کے نوجوانوں میں بھارت کو بلندی پر لے جانے کی طاقت کو اجاگر کیا۔
جناب دھنکھڑ نے کہا کہ موجودہ وقت میں بدعنوانی اور اقربا پروری کی سیاست جیسے مسائل سے ملک کو نجات دلانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔
ڈاکٹر راجندر پرساد میموریل لیکچر آکاشوانی کی جانب سے بھارت کے پہلے صدر جمہوریہ ڈاکٹر راجندر پرساد کی یاد میں منعقد کیا جاتا ہے، جو سادگی کی علامت تھے، ایک نامور عالم تھے اور ایک بڑے دور اندیش تھے جن کے دل ودماغ میں بھارت اور بھارتیتا سب سے اوپر تھی۔ اطلاعات ونشریات کے سکریٹری اپورواچندر، پرسار بھارتی کے سی ای او گورو چترویدی، آکاشوانی نیوز کی پرنسپل ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر وسودھا گپتا اور دیگر سینئر افسروں نے پروگرام میں شرکت کی۔