امرتسر: شیرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) نے امریکہ سے ڈپورٹ ہو کر ہوائی اڈے پہنچے نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہتھکڑی اور پیروں میں زنجیر ڈالنے کے لیے امریکہ اور حکومت ہند کی شدید تنقید کی ہے۔ایس جی پی سی کے سابق جنرل سکریٹری گروچرن سنگھ گریوال نے نوجوانوں کو بغیر پگڑی کے یہاں لانے کے لیے بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ دستار (پگڑی) کی بے ادبی کا معاملہ ایس جی پی سی جلد ہی امریکی حکومت کے سامنے اٹھائے گی اور اس تعلق سے خط بھی ارسال کیا جائے گا۔ گریوال نے ایس پی جی سی کی طرف سے ہوائی اڈے پر سکھ نوجوانوں کے سر پر پگڑیاں بندوائیں۔
‘دینک جگرن’ کی خبر کے مطابق گروچرن سنگھ گریوال نے وزیر اعظم مودی سے جاننا چاہا کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے باوجود اس معاملے کو کیوں نہیں اٹھایا؟ کیوں ملک کے باشندوں بالخصوص پنجابیوں کے پیروں میں بیڑیاں ڈالنے جیسے غیر انسانی سلوک کے بارے میں بات نہیں کی گئی۔
ایس جی پی سی نے دستار کی بے ادبی روکنے کے لیے ہوائی اڈے کی سی آئی ایس ایف سے پگڑیاں لے کر نوجوانوں کے سر پر بندھوائیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈپورٹ ہوئے لوگوں کو جہاں ایک طرف لنگر تقسیم کیا جا رہا ہے، وہیں جو ایس پی جی سی کی گاڑی کے ذریعہ گھر جانا چاہتا ہے، تو انہیں ان کے گھروں تک بھی پہنچایا جائے گا۔
ایمبولنس اور دیگر بسوں کے علاوہ نوجوانوں کی مدد کے لیے ایس پی جی سی کے ذریعہ ملازمین کی تعیناتی بھی کی گئی ہے۔ گریوال نے صاف طور پر کہا کہ ایس جی پی سی جلد ہی دستار کی بے ادبی کا معاملہ امریکی حکومت کے سامنے اٹھائے گی اور جلد ہی امریکی حکومت کو اس تعلق سے خط بھیجا جائے گا۔