بہار کے ضلع بھاگلپور میں پولیس نے دہلی پولیس کانسٹیبل کے امتحان میں منظم طریقے سے نقل کرانے والے ایک بین ریاستی گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے سات افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ گروہ امتحانی مراکز کے کمپیوٹر سسٹم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے امیدواروں کو ناجائز طریقے سے کامیاب کرانے کا کام کر رہا تھا اور اس کے بدلے بھاری رقم وصول کی جاتی تھی۔گرفتار شدہ ملزمان میں سمت، گوتم، بنٹی، نتیش کمار، انکت کمار پانڈے، شیوم یادو عرف بھوپیش اور اتر پردیش کے ضلع علی گڑھ کے جلال پور کے رہنے والے کرن سنگھ شامل ہیں۔ تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ گروہ کے ارکان امتحان کے دوران کمپیوٹر اسکرین کو کنٹرول کر لیتے تھے اور سوالات کے جوابات فراہم کرنے کے لیے گوگل اور چیٹ جی پی ٹی جیسے ذرائع کا استعمال کرتے تھے۔ اس پورے عمل کے عوض امیدواروں سے 10 سے 15 لاکھ روپے تک وصول کیے جاتے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں حبیب پور تھانہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ سٹی ایس پی شبھانک مشرا کے مطابق 24 دسمبر کو علی گڑھ کا ایک نوجوان دہلی پولیس کانسٹیبل کا امتحان دینے بھاگلپور آیا تھا۔ گروہ کے ارکان نے امتحان میں کامیاب کرانے کے لیے اس سے دو لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ نوجوان نے کامیابی کے بعد رقم دینے کی بات کہی تو ملزمان نے اسے یرغمال بنا لیا۔
نوجوان نے موقع پا کر اپنے بھائی کو فون کر کے پوری صورتِ حال سے آگاہ کیا، جس کے بعد پولیس کو منظم جعل سازی کی اطلاع ملی۔ اطلاع کی تصدیق کے بعد شبہ کی بنیاد پر ایک شخص کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی، جس سے پورے نیٹ ورک کا پردہ فاش ہوا۔ بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سات افراد کو گرفتار کر لیا۔












