ممبئی میں 16 جنوری کی رات بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر قاتلانہ حملہ ہوا۔ پولیس کے مطابق چور محمد شریف الاسلام شہزاد نے گھر میں گھس کر اداکار پر چاقو سے حملہ کیا۔ واقعے میں سیف علی خان شدید زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر لیلاوتی اسپتال میں داخل کروایا گیا۔ ڈاکٹروں نے ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب سے چاقو کا 2.5 انچ کا ٹکڑا نکالا۔ خوش قسمتی سے اداکار اب دو سرجری کے بعد گھر واپس آ چکے ہیں۔
اس واقعے نے سیف اور ان کے خاندان کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا۔ حملے کے بعد خاندان کی سکیورٹی کے حوالے سے بڑے سوالات اٹھے ہیں۔ ممبئی پولیس نے فوری طور پر ان کے خاندان کو سکیورٹی فراہم کی اور مکمل تحقیقات تک انہیں پولیس کا تحفظ دیا گیا ہے۔
ملزم شریف الاسلام نے ساتویں منزل تک سیڑھیوں کا استعمال کیا اور پھر پائپ کے ذریعے بارہویں منزل پر پہنچا۔ وہ اداکار کے گھر کے باتھ روم کی کھڑکی سے اندر داخل ہوا اور سیدھا ان کے بیٹے جہانگیر (جیہ) کے کمرے میں پہنچا۔ سیف علی خان کی خاتون اسٹاف ممبر کے شور مچانے پر سیف اور کرینہ وہاں پہنچے، جہاں ان کی ملزم کے ساتھ ہاتھاپائی ہوئی۔ اس دوران ملزم نے سیف پر چاقو کے وار کیے۔
واقعے کے بعد زخمی حالت میں سیف اپنے بیٹے تیمور اور ایک دیگر شخص کے ساتھ آٹو رکشہ میں اسپتال پہنچے۔ آٹو ڈرائیور بھجن سنگھ رانا نے اس موقع پر ان کی مدد کی، جس کے لیے سیف نے بعد میں ان کی مالی مدد بھی کی۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا اور تحقیقات جاری ہیں۔ فلیٹ سے ضبط شدہ ثبوتوں کی فارنسک جانچ کی جائے گی۔ تاہم، پولیس نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ سیف کے خاندان کو دی جانے والی سکیورٹی کس زمرے (ایکس، وائی یا زیڈ) کی ہوگی۔