کانپور کے سیسامئو سے سابق رکنِ اسمبلی اور سماجوادی پارٹی لیڈر حاجی عرفان سولنکی کو الہ آباد ہائی کورٹ نے آج بڑی خوشخبری سنائی۔ عدالت نے رنگداری اور زمین پر قبضہ معاملہ میں ٹرائل کورٹ میں جاری مقدمہ کی کارروائی پر آئندہ حکم تک روک لگا دی ہے۔ یہ حکم الہ آباد ہائی کورٹ نے عرفان سولنکی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جاری کیا ہے۔ اب ٹرائل کورٹ عرفان سولنکی کے خلاف آئندہ حکم تک کوئی کارروائی یا فیصلہ نہیں سنا سکتا۔
قابل ذکر ہے کہ عرفان سولنکی نے 2022 کے ایک رنگداری معاملہ پر ٹرائل کورٹ میں چل رہی تمام کارروائیوں کو منسوخ کرنے کی درخواست داخل کی تھی۔ اس معاملہ میں دسمبر 2022 میں جاجمئو تھانہ میں ویمل کمار نے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ عرفان سولنکی کے علاوہ بلڈر حاجی وصی، شاہد لاری اور قمر عالم کے خلاف کانپور شہر کے جاجمئو تھانہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ سبھی پر رنگداری وصولنے، دھوکہ دہی اور گالی گلوج کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
سابق رکن اسمبلی عرفان سولنکی کے وکیل اوپیندر اُپادھیائے نے دلیل دی کہ مدعی جس زمین کو اپنی بتا کر عرفان سولنکی پر قبضہ کا الزام لگا رہا ہے، وہ زمین دراصل مدعی کی ہے ہی نہیں۔ مدعی کا زمین کے حقیقی مالک کے ساتھ دیوانی مقدمہ زیرِ سماعت ہے۔ سیاسی رنجش کی بنیاد پر مدعی نے عرفان سولنکی پر جھوٹا مقدمہ درج کرایا ہے۔ دونوں فریقین کی بات سننے کے بعد عدالت نے عرفان سولنکی کے خلاف چل رہے مقدمہ کی تمام کارروائی پر روک لگا دی۔