ناگپور: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ سماج میں موجود امتیازات کو دور کرنے کے لیے ریزرویشن بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سماجی نظام میں ہم نے اپنے ہی لوگوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہم نے ان کی پرواہ نہیں کی اور یہ تقریباً 2000 سال سے ہو رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ’’جب تک ہم انہیں برابری فراہم نہیں کرتے، کچھ خاص اقدامات کرنے ہوں گے۔ اور میرا ماننا ہے کہ ان اقدامات میں سے ایک ریزرویشن ہے۔ ریزرویشن اس وقت تک جاری رہنا چاہئے جب تک کہ اس طرح کا امتیاز ہو۔ سنگھ آئین میں دیے گئے ریزرویشن کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
موہن بھاگوت نے کہا کہ ریزرویشن نہ صرف مالی یا سیاسی مساوات کو یقینی بنانا ہے بلکہ عزت دینا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے کے کچھ طبقے جنہیں امتیازی سلوک کا سامنا ہے 2000 سالوں سے مسائل کا سامنا ہے تو پھر ہم (جن کو امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کرنا پڑا) مزید 200 سال تک کچھ مسائل کا سامنا کیوں نہیں کر سکتے؟
خیال رہے کہ موہن بھاگوت نے کچھ دن پہلے خاندانی نظام پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ پوری دنیا میں خاندانی نظام ختم ہو رہا ہے لیکن ہندوستان اس بحران سے بچ گیا ہے کیونکہ ‘سچائی’ اس کی بنیاد ہے۔ موہن بھاگوت نے ناگپور میں بزرگ شہریوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری ثقافت کی جڑیں سچائی پر مبنی ہیں، حالانکہ اس ثقافت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔