وینکور( کینیڈا)ہندوستان میں منعقدہ جی 20 سربراہ اجلاس میں پی ایم مودی نے اپنے کینیڈین ہم منصب جسٹن ٹروڈو کو کینیڈا میں انتہا پسند عناصر کی ہندوستان مخالف سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا تھااور ٹوڈو نے یہ یقین دلایا تھاکہ وہ اس طرح کے پرتشدد مظاہروں کو روکیں گے۔ تاہم جی 20 سربراہ اجلاس کے دوران جس وقت پی ایم مودی اور جسٹن ٹروڈو کے درمیان خالصتانی علیحدگی پسندوں کو روکنے کے بارے میں بات ہو رہی تھی ، اسی وقت ، کینیڈا میں خالصتانی حامی اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں مصروف تھے۔وہ خالصتان پر ریفرنڈم کی تیاری کر رہے تھے ۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، علیحدگی پسند گروپ سکھ فار جسٹس نے اتوار کو برٹش کولمبیا، کینیڈا کے ایک گرودوارے میں خالصتان پر ریفرنڈم کا انعقاد کیا۔ شہر کے گرو نانک سکھ گرودوارہ میں ووٹنگ ہوئی۔ یہ وہی گرودوارہ ہے، جس کے مرکزی رہنما ہردیپ سنگھ نجر تھے، جنہیں 18 جون کو نامعلوم حملہ آوروں نے پارکنگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ علیحدگی پسند گروپ سکھ فار جسٹس (ایس ایف جے) نجر کے قتل کا ذمہ دار ہندوستان کو ٹھہرایا ہے، حالانکہ اس کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم آئی ایچ آئی ٹی نے اس سلسلے میں نہ تو کسی کو گرفتار کیا ہے اور نہ ہی اس قتل کے پیچھے کسی مقصد کا پتہ چلا ہے۔ایس ایف جے نے 29 اکتوبر کو ایک اور ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے لیے ایک اسکول کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ریفرنڈم کے مرکزی منتظم پال جیک اپ نے دعویٰ کیا کہ اس ریفرنڈم کے دوران تمام سکھ ووٹ نہیں ڈال سکے، اس لیے ووٹ ایک بار پھر 29 اکتوبر کو ڈالے جائیں گے۔