بہار کے پورنیہ سے آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے منگل (2 ستمبر) کو بہار میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کو جمہوریت کے لیے ضروری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے بھی کئی بار یاترائیں کیں، ان کی یاتراؤں نے ملک کو فائدہ پہنچایا۔ اسی طرح سے یقینی طور پر راہل گاندھی کی یاترائیں بھی ملک کے جمہوری نظام کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچائیں گی۔ اب تک جتنی بھی یاترائیں ملک میں ہوئی ہیں، اس سے فائدہ ہی پہنچا ہے۔
پپو یادو نے خبر رساں ایجنسی ’آئی اے این ایس‘ سے بات چیت میں کہا کہ ’’جب جب اس ملک میں یاترائیں ہوئی ہیں، تب تب ملک کا جمہوری نظام مضبوط ہوا ہے، ملک کا آئین مضبوط ہوا ہے۔ لوگوں کا یقین جمہوری نظام پر بڑھا ہے۔ ایسی صورت میں ہمیں یاترا سے ہونے والے جمہوری فائدوں کو ہمیشہ دھیان میں رکھنا چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی بخوبی واقف ہیں کہ موجودہ وقت میں ملک میں کس کس طرح کے مسائل ہیں۔ ان سے نمٹنے کے لیے راہل گاندھی نے یاتراؤں پر زور دیا۔ پپو یادو کے مطابق راہل گاندھی نے یاتراؤں میں عوام کو درپیش تمام مسائل کو پُرزور طریقے سے اٹھایا۔
پپو یادو کے مطابق راہل گاندھی کی کوششوں کا ہی نتیجہ ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری ممکن ہو پایا ہے۔ اگر انہوں نے پہل نہیں کی ہوتی تو یقینی طور پر آج ذات پر مبنی مردم شماری کا خاکہ تیار نہیں ہو پاتا۔ راہل گاندھی کی کوششوں کی وجہ سے ہی مرکزی حکومت کو ذات پر مبنی مردم شماری کا فیصلہ لینا پڑا۔ اس کے علاوہ راہل گاندھی نے ’ووٹ چوری‘ کا ایشو بھی اٹھایا۔ ووٹ چوری کی سنگینی کو دیکھیے کہ خود نتن گڈکری کو بھی یہ قبول کرنا پڑا کہ 3.5 لاکھ ووٹوں کی چوری ہوئی ہے۔ ایسی حالت میں آپ خود ہی سمجھ سکتے ہیں کہ ووٹ چوری موجودہ وقت میں کتنا بڑا مسئلہ بن چکا ہے، جسے راہل گاندھی مسلسل اٹھا رہے ہیں۔ حال ہی میں ایک رکن اسمبلی اور الیکشن کمیشن کے ایک سابق افسر نے بھی اس ایشو کو اٹھایا ہے۔