کرناٹک ہائی کورٹ نے عصمت دری اور جنسی استحصال معاملے میں جنتا دل سیکولر کے سابق رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا کو آج شدید جھٹکا دیا۔ اس معاملے میں عدالت نے ریونّا کو قصوروار قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے جس وقت یہ فیصلہ سنایا، اس وقت عدالت میں موجود ریونّا زار و قطار رونے لگا۔ اب عدالت کی طرف سے سزا کا اعلان کیے جانے کا انتظار ہے۔
سابق رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا کو جنسی استحصال کے کئی معاملوں میں مقدمات کا سامنا ہے۔ آج اسے سیکس ٹیپ معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ اس پر کئی خواتین کے ساتھ عصمت دری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کے پوتے ریونّا پر عائد الزامات کی وجہ سے جے ڈی ایس نے انھیں پارٹی سے معطل کر دیا تھا، اور اب عدالت کے فیصلہ نے اسے زوردار جھٹکا دیا ہے۔
ریونّا کے خلاف مجموعی طور پر 4 معاملے درج ہیں۔ ان میں سے فی الحال ایک ہی معاملے میں اسے قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ آئندہ دنوں میں دیگر معاملوں میں بھی عدالت اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے۔ ریونّا پر اس کے گھر میں کام کرنے والی خاتون نے جنسی استحصال کی شکایت درج کرائی تھی۔ اس کے علاوہ بنگلورو میں عوامی مقامات پر کئی پین ڈرائیو ملی تھیں، جن سے متعلق ایسا دعویٰ کیا گیا کہ ان میں 3 ہزار سے 5 ہزار ویڈیوز ہیں۔ ان ویڈیوز میں ریونّا کو خواتین کے ساتھ جنسی استحصال کرتے دیکھا گیا ہے۔ ویڈیوز میں خواتین کے چہرے بھی دھندلے نہیں کیے گئے تھے۔
جنسی استحصال اور عصمت دری کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سے ہی پوری ریاست میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا تھا۔ معاملہ بڑھتا دیکھ کر جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔ جانچ کے بعد ریونّا کے خلاف عصمت دری، چھیڑ چھاڑ، بلیک میلنگ اور دھمکی دینے کے الزامات سمیت 3 معاملے درج کیے گئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ خواتین کی عصمت دری کرنے کے بعد ریونّا انھیں سرکاری ملازمت کی پیشکش کیا کرتا تھا۔