نئی دہلی :بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے متنازعہ بیان کو لے کر پورے ملک کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے کو لے کر بی جے پی پر شدید حملہ آور ہیں۔ ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی بی جے پی رہنما کے اس بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھگوا پارٹی کے حامی لوگ اتنے زیادہ شدت پسند ہو گئے ہیں کہ وہ اب کھلے عام عدلیہ کو ’مذہبی جنگ‘ کی دھمکی دے رہے ہیں۔
بی جے پی رہنماؤں پر طنز کرتے ہوئے اویسی نے کہا، ’’آپ لوگ (بی جے پی) ٹیوب لائٹ ہیں…اس طرح سے عدالت کو دھمکا رہے ہیں۔ کیا آپ کو پتہ بھی ہے کہ دفعہ 142 کیا ہے؟ اسے بی آر امبیڈکر نے تیار کیا تھا۔ بی جے پی دھوکہ بازی کر رہی ہے اور مذہبی جنگ کی دھمکی دے رہی ہے۔‘‘دراصل دفعہ 142 کے نظم کے تحت سپریم کورٹ اپنے سامنے آئے کسی بھی معاملے میں مکمل انصاف دینے کا حق رکھتا ہے۔
اویسی نے وزیر اعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے آگے کہا، ’’مودی جی اگر آپ ان لوگوں کو نہیں روکیں گے تو ملک کمزور ہو جائے گا۔ ملک آپ کو معاف نہیں کرے گا اور کل آپ اقتدار میں نہیں رہیں گے۔نشی کانت دوبے کے بیان پر تقریباً سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔ کانگریس رہنما بی وی شرینواس نے دوبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، ’’نشی کانت دوبے جیسے فسادی اراکین پارلیمنٹ میں اپنے آقاؤں کے حکم کے بغیر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف منھ کھولنے کی ہمت نہیں ہے۔‘واضح رہے کہ بی جے پی کے ایم پی نشتی کانت دوبے نے سپریم کورٹ اور سی جے آئی پر خانہ جنگی کو بھڑکانے کا الزام لگایا تھا۔ سپریم کورٹ کے حقوق پر سوال اٹھاتے ہوئے دوبے نے کہا تھا کہ اگر سپریم کورٹ کو ہی قانون بنانا ہے تو پارلیمنٹ عمات کو بند کر دینا چاہیے۔
اس متنازعہ بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بھی بی جے پی پر جم کر حملہ بولا ہے۔مہوا موئترا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اتوار کو دوبے کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے لکھا، ’’یاد رکھیے، پٹ بُل اپنے مالک کے اشارہ کے بغیر کچھ نہیں کرتا۔ پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ عدلیہ پر بی جے پی کے ذریعہ کیسے پروکسی حملے کی جا رہے ہیں۔ بنچ کو ڈرانے کی بے شرم کوشش۔ ہندوستان سب سے نچلے دور میں ہے جب جاہل غنڈوں کے ذریعہ حکمرانی کی جا رہی ہے۔