نئی دہلی: بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو خارج کرنے کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حالیہ حکم کے خلاف جمعرات کو سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ عرضی گزاروں میں سے ایک اکھلیش کمار نے وکیل تانیا شری کے ذریعے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے، جس میں منگل کو سنائے کیے گئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
پٹنہ ہائی کورٹ نے یکم اگست کو متعدد عرضیوں کو مسترد کرتے ہوئے سنائے گئے اپنے فیصلے میں نتیش کمار کی زیرقیادت ریاستی حکومت کو بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کو ہری جھنڈی دکھائی تھی۔ اس سے قبل 4 مئی کو اس نے مردم شماری پر عبوری روک لگانے کا حکم دیا تھا جو 7 جنوری کو شروع ہوا تھا اور اسے 15 مئی کو مکمل ہونا تھا۔
ہائی کورٹ کے سامنے دائر درخواستوں میں دلیل دی گئی تھی کہ سروے صرف مرکز ہی کر سکتا ہے اور بہار حکومت یہ سب انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے کر رہی ہے۔ منگل کو عرضیوں کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا ’’ہم ریاست کی کارروائی کو مکمل طور پر قانونی سمجھتے ہیں، جسے انصاف کے ساتھ ترقی فراہم کرنے کے جائز مقصد کے ساتھ مناسب اہلیت کے ساتھ شروع کیا گیا ہے۔