نئی دہلی : راجستھان، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی جاری ہے ۔ اب تک کے آئے رجحانات میں بی جے پی راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ میں لگاتار آگے چل رہی ہے تو وہیں تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت بنتی نظر آرہی ہے ۔ چھتیس گڑھ، راجستھان اور مدھیہ پردیش کے رجحانات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اکثریت کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔ تین ریاستوں میں جیت کا جشن منانے کے لیے بی جے پی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں۔
وہیں چھتیس گڑھ میں بی جے پی کو واضح اکثریت ملتی دکھ رہی ہے ۔ بی جے پی کے کھاتے میں 55 سیٹیں جارہی ہیں اور کانگریس کو 34 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں۔ ادھر راجستھان میں بی جے پی 114 سیٹیں جیتتی نظر آرہی ہے اور کانگریس کو 71 سیٹیں ملتی دکھ رہی ہیں ۔اب تک کے نتائج اور رحجانات کے مطابق مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو 167 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں تو وہیں کانگریس صرف 62 سیٹوں پر سمٹتی دکھ رہی ہے ۔ اس کے علاوہ دیگر کے کھاتے میں بھی ایک سیٹ جارہی ہے ۔ اگر تلنگانہ کے نتائج کی بات کریں تو وہاں پر کانگریس کی حکومت بنتی دکھ رہی ہے ۔ تلنگانہ میں کانگریس کو 67 سیٹیں ملتی دکھ رہی ہیں تو وہیں بی آر ایس کے کھاتے میں 36 سیٹیں جاتی نظر آرہی ہیں ۔ بی جے پی کو نو اور اے آئی ایم آئی ایم کو سات سیٹیں ملتی دکھ رہی ہیں۔
انخابی نتیجے آنے کے بعد راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ریاست میں کانگریس کی شکست قبول کرتے ہوئے گورنر کلراج مشرا کو اپنا استعفیٰ نامہ سونپ دیا ہے۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ نے 119 رکنی اسمبلی میں کانگریس کو اکثریت ملنےنے کے بعد گورنر تملسائی سندرراجن کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔