پٹنہ:بہار کے کئی علاقوں میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے جس کے سبب وہاں سے گزرنے والی ندیوں کی آبی سطح بڑھ گئی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ ندیوں کے آس پاس ڈوب والے علاقہ میں ندی کا پانی گھس گیا ہے۔ اس وجہ سے ایک بڑی آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ موسم کی مار اگر جاری رہی تو حالات کبھی بھی بگڑ سکتے ہیں۔
مرکزی واٹر کمیشن کے مطابق گوپال گنج ضلع کے ڈمریا گھاٹ میں گنڈک ندی کی آبی سطح پیر کی صبح خطرے کے نشان سے 9 سنٹی میٹر نیچے تھی۔ حالانکہ اس کی آبی سطح میں منگل کو 13 سنٹی میٹر کمی ہونے کا امکان ہے۔ مظفر پور ضلع کے بینی آباد میں باگمتی ندی کی آبی سطح خطرے کے نشان سے 24 سنٹی میٹر اوپر تھی، جبکہ سپول ضلع کے بسوا میں کوسی ندی کی آبی سطح خطرے کے نشان سے کچھ نیچے ہے۔
پورنیہ ضلع کے ڈھیگرا گھاٹ میں مہانندا نندی کی آبی سطح خطرے کے نشان سے 56 سنٹی میٹر اوپر ہے۔ اُدھر کٹیہار ضلع کے جھاوا میں مہانندا ندی خطرے کے نشان سے 48 سنٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے۔ ارریہ ضلع میں پرمان ندی بھی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ ارریہ ضلع میں لگاتار ہو رہی بارش اور نیپال سے نکلنے والی ندیوں کی طغیانی پر رہنے کے سبب کئی بلاک میں سیلاب جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔
ارریہ ضلع کے کرساکانٹا، ارریہ، سکٹی، جوکی ہاٹ اور پلاسی بلاکوں میں سیلاب کا پانی پھیلنے سے کئی گھر ڈوب گئے ہیں۔ سکٹی بلاک میں پپرا-ارریہ پشتہ کے ٹوٹنے سے کئی گاؤں میں سیلاب کا پانی پھیل گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے منگل کو بہار کی سبھی ندیوں کے ڈوب والے علاقوں میں ہلکی سے معمولی بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔