نئی دہلی :ہندوستان کی صدارت میں ہوئی جی-20 کی میٹنگ میںآج دنیا سےمنسلک 73 مسائل کا حل نکالنے پر سب کا اتفاق قائم ہو گیا ہے۔ان مسائل میں فوڈ سیکورٹی اور غذائیت، اوسیان معیشت، سیاحت، لینڈ ریسٹوریشن اور ایم ایس ایم ای سیکٹر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 39 ایسے معاملے بھی تھے جن پر ضروری دستاویزات کے ساتھ اتفاق قائم کرنے پر تبادلہ خیال ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جب 2022 میں انڈونیشا نے جی 20 اجلاس کی میزبانی کی تھی تو 50 موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔ 2021 کے اٹلی اجلاس میں 65 اور 2020 کے سعودی عرب اجلاس میں 30 عالمی معاملات کو ایڈریس کیا گیا تھا۔اس طرح دیکھا جائے تو ہندوستان میں زیر گفتگو آنے والے 112 معاملات اور پہلے ہی دن 73 معاملوں پر اتفاق قائم ہونا بہت بڑی کامیابی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جی 20 اعلیٰ سطحی اجلاس کے پہلے دن ہی یہ خوشخبری سنائی کہ نئی دہلی اعلامیہ کو گروپ کے سب ممالک کی منظوری مل گئی ہے۔ انھوں نے ہفتہ کہا کہ ہماری ٹیم کی سخت محنت اور آپ سب کے تعاون سے جی-20 لیڈر اجلاس کے اعلامیہ پر اتفاق بن گیا ہے۔
اس اعلامیہ میں 9 مرتبہ بھارت کا اور 4 مرتبہ یوکرین کا تذکرہ ہے۔ اس میں ہندوستان کو چندریان-3 کی کامیابی کے لیے مبارکباد بھی دی گئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ پہلے روس-یوکرین کے ایشو کو لے کر اس اعلامیہ کو منظوری ملنے میں دقتیں آ رہی تھیں۔ حالانکہ بعد میں ہندوستان نے اعلامیہ (ڈکلیریشن) کے پیراگراف میں کچھ تبدیلی کی، جس سے اسے منظوری ملنے میں آسانی ہوئی۔ وزیر اعظم مودی نے اس مشترکہ اعلامیہ کو منظوری ملنے کے بعد جی-20 شیرپا، وزرا اور افسران کا شکریہ ادا کیا اور ان کی سخت محنت کے لیے تعریف کی۔
ہم گہری فکر کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ بہت زیادہ انسانی تکلیف ہوئی ہے اور جنگوں اور جدوجہد کا منفی اثر پڑا ہے۔