اوڈیشہ کے بالاسور میں جنسی ہراسانی کے بعد خودسوزی کرنے والی 20 سالہ طالبہ کی ایمس بھونیشور میں موت کے بعد قومی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اس واقعے پر راہل گاندھی نے بی جے پی پر براہِ راست حملہ کرتے ہوئے اسے ’نظام کے ذریعے کیا گیا منظم قتل‘ قرار دیا ہے۔یہ طالبہ فقیر موہن آٹونومس کالج، بالاسور میں بی ایڈ کے دوسرے سال کی طالبہ تھی، جس نے شعبۂ تعلیم کے سربراہ سمیر کمار ساہو پر طویل عرصے سے جنسی اور ذہنی ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔ شکایت کے باوجود، نہ صرف ملزم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی بلکہ طالبہ کو ہی مسلسل دھمکیاں دی گئیں اور اس کی شکایت کو غیر سنجیدگی سے لیا گیا۔
راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بیان دیتے ہوئے کہا، ’’اڈیشہ میں انصاف کے لیے لڑتی ایک بیٹی کی موت، سیدھے سیدھے بی جے پی کے نظام کے ذریعے کی گئی قتل ہے۔انہوں نے مزید لکھا، ’’اس بہادر طالبہ نے جنسی ہراسانی کے خلاف آواز اٹھائی لیکن انصاف دینے کے بجائے اسے بار بار دھمکایا، ذلیل کیا گیا۔ جنہیں اس کی حفاظت کرنی تھی، وہی اسے توڑتے رہے۔ ہر بار کی طرح بی جے پی کا نظام ملزمان کو بچاتا رہا ہے اور ایک معصوم بیٹی کو خود کو آگ لگانے پر مجبور کر دیا۔ یہ خودکشی نہیں، بلکہ نظام کے ذریعے کیا گیا قتل ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا، ’’مودی جی، چاہے اڈیشہ ہو یا منی پور، ملک کی بیٹیاں جل رہی ہیں، ٹوٹ رہی ہیں، دم توڑ رہی ہیں۔ اور آپ؟ خاموش بیٹھے ہیں۔ ملک کو آپ کی خاموشی نہیں، جواب چاہیے۔ بیٹیوں کو تحفظ اور انصاف چاہیے۔