دراصل، وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوار سرما نے کہا کہ ’’میاں تاجر گوہاٹی میں آسامی لوگوں سے سبزیوں کی زیادہ قیمت وصول کر رہے ہیں، جبکہ گاؤں میں سبزیوں کی قیمت کم ہے۔ اگر آج آسامی تاجر سبزی بیچ رہے ہوتے تو وہ کبھی بھی اپنے آسامی لوگوں سے زیادہ قیمت نہ لیتے!‘‘
صرف اتنا ہی نہیں، ہیمنت بسوا نے مزید کہا کہ ’’ہم سب نے دیکھا ہے کہ عید کے دوران گوہاٹی شہر میں بسوں کی آمدورفت کم ہوتی ہے۔ بھیڑ کم نظر آتی ہے، کیونکہ بس اور کیب کے زیادہ تر ڈرائیور میاں برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس سے قبل ہیمنت بسوا سرما نے کہا تھا کہ حکومت تعدد ازدواج کو روکنے کے لیے اگلے اسمبلی اجلاس میں ایک بل لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی وجہ سے اگلے اجلاس میں بل منظور نہیں ہوا تو جنوری میں بل لایا جائے گا۔ سی ایم سرما نے دعویٰ کیا کہ پیغمبر اسلامؐ نے بھی تعدد ازدواج کی حمایت نہیں کی، کیونکہ ان کا عقیدہ تھا کہ مسلمان مرد کی صرف ایک بیوی ہونی چاہیے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ ملک میں ایک ایسا گروہ ہے، جس کے گھر میں اگر بھینس دودھ نہ دے یا مرغی انڈے نہ دے، تو وہ اس کے لیے بھی میاں جی کو ہی مورد الزام ٹھہرائیں گے۔