باغپت: یوپی کے باغپت شہر میں ایک مسجد کے امام کے ساتھ کچھ شرپسندوں نے بدسلوکی کی اور جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔ جب امام نے ان کی مخالفت کی تو ان کے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی۔ پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امام مجیب الرحمان پر منگل کے روز حملہ کیا گیا تھا اور پولیس نے شروعات سے ہی اس اس معاملہ کو نظر انداز کیا۔ تاہم ایس پی سے شکایت کرنے کے بعد اگلے دن شکایت درج کی گئی۔ پولیس نے اس معاملہ کے تینوں ملزمان کو گفتار کر لیا ہے۔
مجیب الرحمان نے کہا ’’میں نے انہیں پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا اور ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے میرے حلیہ کی وجہ سے مجھے نشانہ بنایا۔ میں نے کرتا پاجامہ پہن رکھا تھا اور ٹوپی لگائی ہوئی تھی۔ انہوں نے مجھے روک، میری داڑھی کھینچی، میرے گلے میں بھگوا دپٹہ لپیٹا اور مجھے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔‘
اس نے مزید کہا، "ان میں سے ایک نے یہ سارا واقعہ اپنے موبائل فون پر قید کر لیا۔ انہوں نے مجھے دھمکی دی کہ اگر میں نے پولیس کو اس معاملے کی اطلاع دی تو وہ مجھے جان سے مار دیں گے۔ میں ڈر گیا، گھر بھاگا اور کسی کو نہیں بتایا۔ میرے گھر والوں کو محسوس ہوا کہ کچھ غلط ہے اور آخر کار مجھے انہیں بتانا پڑا کہ کیا ہوا ہے۔” اہل خانہ نے معاملے کی اطلاع پولیس کو دی اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔
اے ایس پی (باغپت) منیش کمار مشرا نے کہا، ملزمان کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ملزمان، جن کی شناخت راول چوہان، جتیندر شرما اور نیرج کمار کے طور پر کی گئی ہے، کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔ وہ باغپت کے محلہ دیش راج کا رہنے والے ہیں۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان واردات کے وقت نشے میں تھے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔