اڈیشہ کے پوری ضلع میں ایک نابالغ لڑکی کو اغوا کرکے زندہ جلانے کے واقعے نے پوری ریاست کیا بلکہ پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ دو ہفتوں تک زندگی اور موت کے درمیان جنگ لڑنے کے بعد، لڑکی نے ہفتہ کو دہلی کے ایمس اسپتال میں دم توڑ دیا۔ وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی نے اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود لڑکی کی جان نہیں بچائی جا سکی۔
درحقیقت، یہ لرزہ خیز واقعہ پوری ضلع میں بھگوتی ندی کے کنارے 19 جولائی کی صبح پیش آیا۔ معلومات کے مطابق متاثرہ لڑکی ایک دوست سے ملنے کے بعد گھر واپس آ رہی تھی کہ راستے میں تین نامعلوم افراد نے اسے روک کر اسے اغوا کر لیا اور اس پر آتش گیر مادہ ڈال کر اسے آگ لگا دی۔ متاثرہ کی ماں نے یہ الزامات بلنگا تھانے میں درج ایف آئی آر میں لگائے تھے۔
متاثرہ، جسے ستر فیصد جھلسنے کے زخم آئے تھے، پہلے پپلی کمیونٹی ہیلتھ سینٹر، پھر بھونیشور ایمس اور آخر میں دہلی ایمس میں داخل کرایا گیا۔ علاج کے دوران اس کی دو سرجری اورا سکن گرافٹنگ کی گئی لیکن وہ بچ نہیں سکی۔ جمعہ کو ہی پولیس نے دہلی ایمس میں مجسٹریٹ کی موجودگی میں متاثرہ کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔
وزیر اعلی ماجھی کے علاوہ نائب وزیر اعلی کے وی سنگھ دیو اور پراوتی پریدا، قائد حزب اختلاف اور بی جے ڈی صدر نوین پٹنائک نے بھی اس واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔ اڈیشہ پولیس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں غم کا اظہار کیا اور کہا کہ تحقیقات اپنے آخری مرحلے میں ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر کوئی حساس تبصرہ نہ کریں۔