مغربی بنگال حکومت نے جمعہ کو ریاستی چیف الیکٹورل افسر کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ ابھی ایس آئی آر کرانا مناسب نہیں ہے۔ اس خط میں بنگال کے چیف سکریٹری منوج پَنت نے کہا کہ جلد بازی میں ریاستی ووٹرس کی خصوصی گہری نظرثانی نہیں کرائی جا سکتی۔ اس کے لیے کم از کم 2 سال درکار ہیں۔ذرائع کے حوالے سے سامنے آ رہی کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بنگال حکومت نے جمعہ کو ریاستی چیف الیکٹورل افسر کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ ابھی ایس آئی آر کرانا مناسب نہیں ہے۔ اس خط میں بنگال کے چیف سکریٹری منوج پَنت نے کہا کہ جلد بازی میں ریاستی ووٹرس کی خصوصی گہری نظرثانی نہیں کرائی جا سکتی۔ اس کے لیے کم از کم 2 سال درکار ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ریاست کے چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) نے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ بنگال ایس آئی آر کے لیے تیار ہے، لیکن اب بنگال حکومت نے اس خط کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ چیف سکریٹری نے آناً فاناً کمیشن کے سی ای او دفتر کو ایک خط بھیج کر ریاست کی حالت واضح کی۔ انھوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ ابھی وقت نہیں آیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سکریٹری پَنت کے ذریعہ بھیجے گئے خط میں ناراضگی بھی ظاہر کی گئی ہے۔ اس خط میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا ہے کہ سی ای او دفتر نے ریاست سے مشورہ کیے بغیر کمیشن کو خط کیوں بھیجا؟
اس درمیان ترنمول کانگریس کے ترجمان اروپ چکرورتی نے ایس آئی آر پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ایس آئی آر کے ساتھ ایک تماشہ چل رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’راہل گاندھی نے جانکاری جمع کر ووٹ چوری کا انکشاف کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کو پہلے انھیں جواب دینا چاہیے۔‘‘ ایس آئی آر معاملے پر الیکشن کمیشن اور اپوزیشن پارٹیوں کا ٹکراؤ بڑھتا جا رہا ہے اور یہ ٹکراؤ بہار میں ایس آئی آر کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے کچھ وقت بعد ہی شروع ہو گیا تھا۔