پٹنہ : پٹنہ میں بی پی ایس سی امیدوار جب اپنے مطالبات کو لے کر وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی رہائش کی طرف مارچ کر رہے تھے، تو پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کر دیا۔ اس معاملے میں کانگریس لیڈر اور این ایس یو آئی انچارج کنہیا کمار نے بہار کی نتیش حکومت پر زوردار انداز میں حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’پٹنہ سے ایک بہت ہی افسوسناک خبر آ رہی ہے۔ بہار کے امتحان دہندگان پر پولیس نے پھر سے لاٹھی چارج کیا ہے۔ یہ پہلا معاملہ نہیں ہے۔ پہلے بھی کئی بار امتحان دہندگان پر لاٹھی چارج کیا گیا ہے۔ یہ سب اس لیے بھی ہو رہا ہے کیونکہ ڈبل انجن کی فرضی حکومت تکبر میں مبتلا ہے۔‘‘
بہار کی ڈبل انجن حکومت پر یہ حملہ کنہیا کمار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار میں ملازمتوں کا انبار ہونا چاہیے، لیکن وہاں لاٹھیوں کی بوچھار ہے۔ ریاست میں بے روزگاری شرح ملک کی شرح بے روزگاری سے زیادہ ہے اور دیہی علاقے کی بے روزگاری تو مزید فکر انگیز ہے۔‘‘ طلبا کی حالت زار پر بات کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’ریاست میں طلبا اپنا مستقبل بہتر بنانے کے لیے بہت ہی غیر انسانی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں، وہ جدوجہد کرتے ہیں، لیکن جب ملازمت کا وقت آتا ہے تو ان کے ساتھ ناانصافی ہوتی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’بہار میں طلبا کے مطالبات کی سماعت تک نہیں ہوتی۔ ان کے ساتھ بی پی ایس سی کے ذریعہ لگاتار ناانصافی ہوتی ہے۔ بہار میں تقریباً 4 لاکھ عہدے خالی ہیں اور 2 لاکھ عہدے تنہا تعلیم کے شعبہ میں خالی ہیں۔‘‘
پٹنہ میں امتحان دہندگان پر پولیس لاٹھی چارج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کنہیا کمار نے کہا کہ ’’ہمارے لیے یہ بے حد افسوسناک اور فکر کا موضوع ہے۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بہار میں لاٹھی چارج کے واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور عدالتی جانچ ہو، اور جو بھی افسر قصوروار ہوں، ان پر کارروائی کی جائے۔ بی پی ایس سی کا آڈٹ ہو، کیونکہ اس ادارہ پر لگاتار سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔‘‘ طلبا کی حمایت میں کھڑے رہنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کنہیا کہتے ہیں کہ ’’بہار میں ہجرت، روزگار اور تعلیم کی حالت زار بہت ہی اہم ایشو ہے۔ کانگریس پارٹی طلبا کے مفادات میں ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔‘‘