نئی دہلی : اپوزیشن اتحاد انڈیا الائنس نے نائب صدر کے انتخاب کے لیے اپنے امیدوار کے طور پر سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) بی سدرشن ریڈی کا اعلان کیا ہے۔ وہ این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن کے خلاف میدان میں ہوں گے۔جسٹس ریڈی نے 2007 سے 2011 تک سپریم کورٹ کے جج کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس دوران انہوں نے کئی اہم فیصلوں میں حصہ لیا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ قانونی اور سماجی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے۔ 2013 میں انہیں گوا کا لوک آیکت مقرر کیا گیا۔ بی سدرشن ریڈی 8 جولائی 1946 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے بی اے اور ایل ایل بی کرنے کے بعد حیدرآباد میں وکالت شروع کی۔ 1971 میں آندھرا پردیش بار کونسل میں شمولیت اختیار کی اور ہائی کورٹ میں رٹ اور دیوانی مقدمات کی پریکٹس کرتے رہے۔ 1988 سے 1990 تک وہ آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں سرکاری وکیل رہے جبکہ 1990 میں مرکزی حکومت کے اضافی اسٹینڈنگ کونسل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی کے قانونی مشیر کے طور پر بھی کام کیا۔ 1995 میں انہیں آندھرا پردیش ہائی کورٹ کا مستقل جج مقرر کیا گیا۔ 2005 میں وہ گوہاٹی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنے اور 2007 میں سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے جسٹس ریڈی کو امیدوار بنا کر جنوبی ہند کی سیاست میں پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ وہ تلنگانہ میں ذات پر مبنی سروے کی قیادت کر چکے ہیں، جس کا ذکر کانگریس اکثر بی جے پی پر حملوں کے دوران کرتی ہے۔ نائب صدر کے انتخاب کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 21 اگست ہے جبکہ ووٹنگ 9 ستمبر کو ہوگی۔ اسی دن ووٹوں کی گنتی بھی ہوگی۔ الیکٹورل کالج میں این ڈی اے کو عددی برتری حاصل ہے، لیکن اپوزیشن نے بی جے پی کے خلاف سخت مؤقف اپناتے ہوئے بی سدرشن ریڈی کو امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) کی سنٹرل کمیٹی نے آئندہ نائب صدر کے انتخاب کے حوالے سے آج اپنا سرکاری بیان جاری کیا اور جسٹس بی سدرشن ریڈی کی حمایت کا اعلان کیا۔سی پی آئی (ایم ایل) نے آئندہ نائب صدر کے انتخابات کو دو مخالف نظریات کے درمیان جنگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن ہیں، تو دوسری طرف سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی ہیں جنھیں انڈیا بلاک کا امیدوار بنایا گیا ہے ۔