نئی دہلی:جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (جے این یو ایس یو) کے انتخابات 2025 میں بائیں بازو نے تمام چاروں اہم عہدوں پر کامیابی حاصل کی اور ایک بار پھر لال جھنڈا لہرایا ہے۔ اس سال AISA کی ادیتی مشرا نے 1,937 ووٹ حاصل کرکے صدر کے عہدے پر کامیابی حاصل کی۔ 3,101 ووٹوں کے ساتھ، SFI کی گوپیکا کو نائب صدر قرار دیا گیا۔ ڈی ایس ایف کے سنیل یادو نے 2,005 ووٹ حاصل کیے اور جنرل سکریٹری کے عہدے پر فائز ہوئے، جب کہ AISA امیدوار دانش علی کو 2,083 ووٹ ملے، نئے جوائنٹ سکریٹری منتخب ہوئے۔
ادیتی مشرا کا تعلق وارانسی، اتر پردیش سے ہے، جہاں انہوں نے اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کی۔ گریجویٹ کی تعلیم انہوں نے بی ایچ یو سے حاصل کی ۔ستمبر 2017 میں بنارس ہندو یونیورسٹی (BHU) میں طلبہ کے احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 2018 میں، ادیتی نے پانڈیچیری یونیورسٹی میں داخلہ لیا، جہاں انہوں ں نے ہندوتوا کے نظریے اور زعفرانیت کے پھیلاؤ کے خلاف بات کی۔ انہوں نے وائس چانسلر کے دفتر کا گھیراؤ کیا۔ 2019 میں جب یونیورسٹی انتظامیہ نے فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا تو طلباء نے انتظامی عمارت کو تالا لگا دیا۔ ادیتی اس تحریک میں سب سے آگے تھیں۔ انہوں نے نہ صرف فیس میں اضافے کے خلاف احتجاج میں بلکہ سی اے اےمخالف مظاہروں میں بھی سرگرمی سے حصہ لیا۔ فی الحال، ادیتی جے این یو میں طالب علم ہیں۔
صدر کے عہدے کے لیے کل سات طالب علم مقابلہ کر رہے تھےجن میں لیفٹ یونٹی سے ادیتی مشرا، وکاس پٹیل (اے بی وی پی)، وکاس بشنوئی (این ایس یو آئی)، راج رتن راجوریا (بی اے پی ایس اے)، شرشا اندو (دیشا)، شندے وجے لکشمی (پروگریسو اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن)، اور انگد سنگھ (آزاد)۔ نائب صدر کے عہدہ کے اہم دعویداروں میں لیفٹ یونٹی سے کجھاکوٹ گوپیکا بابو، این ایس یو آئی سے شیخ شاہنواز عالم اور اے بی وی پی سے تانیا کماری تھیں۔


















