نئی دہلی :دہلی کی معروف یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پوسٹ گریجویٹ، انڈر گریجویٹ سمیت کئی کورسز کے داخلے کے امتحانات ہوئے مہینوں ہوچکے ہیں، لیکن نتائج کا ابھی تک انتظار ہے۔ سرپرستوں سے لے کر طلباء تک سبھی نے اس پر سوال اٹھانا شروع کر دیے ہیں۔ طلباء کا کہنا ہے کہ پراسپیکٹس میں لکھا ہے کہ امتحان کے 20 سے 25 دن بعد نتیجہ آئے گا، لیکن کئی امتحانات ہوئے 45 دن سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے۔
جب نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ نے یونیورسٹی کی چیف پی آر او اور پروفیسر صائمہ سعید سے اس بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ سب کچھ ٹریک پر ہے۔ کوئی تاخیر نہیں ہے۔ نتائج کے لیے 20-25 دن معمول کا وقت ہے اور ہم دیگر یونیورسٹیوں کے مقابلے میں تیز ہیں۔ ہمارے بہت سے امتحانات متعدد شہروں میں منعقد ہوئے ہیں، جن کے نتائج کی تیاری میں وقت لگتا ہے۔
تاہم، یونیورسٹی کے پی آر او کے دعوے کے برعکس، جب حقائق جاننے کی کوشش کی گئی تو یہ واضح ہے کہ یونیورسٹی اپنے نئے نظام میں نتائج کے اجراء میں تاخیر کر رہی ہے۔ پراسپیکٹس میں صاف درج ہے کہ انگریزی، عربی جیسے انڈر گریجویٹ کورسز کے امتحانات اپریل کے آخری ہفتے میں ہوئے، لیکن ابھی تک نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا۔ اس لیے پی آر او کا یہ بیان مکمل طور پر درست نہیں ہے۔
طلباء کا الزام ہے کہ داخلہ کے شیڈول کا اعلان پہلے ہی کر دیا گیا تھا، لیکن نتائج کی تاریخیں واضح نہیں کی گئیں۔ کئی کورسز کے امتحانات اپریل کے آخری ہفتے اور مئی کے شروع میں ہوئے تھے، اس لیے اب تک نتائج کا اعلان نہ ہونا طلبہ کو پریشان کر رہا ہے۔ بہت سے کورسز میں انٹرویوز یا گروپ ڈسکشن بھی ہوتے ہیں، جس کے لیے پہلے نتائج کا ہونا ضروری ہے۔
جامعہ کے سرکاری داخلہ ٹیسٹ کے شیڈول کے مطابق ہر امتحان کے بعد 20 سے 25 دن کے اندر نتیجہ کا اعلان کیا جانا ہے۔ یعنی اگر کسی کورس کا پیپر یکم مئی کو ہوتا تھا تو اس کا نتیجہ 25 مئی تک آنا چاہیے تھا لیکن اب جون کا وسط گزر چکا ہے اور طلبہ کی پریشانی بڑھ رہی ہے۔ طلباء نے یونیورسٹی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ نتائج کی مقررہ تاریخوں کا اعلان کیا جائے تاکہ انٹرویو کی تیاری اور مزید منصوبہ بندی کی جاسکے۔