حیدرآباد: مہاراشٹرکے امراوتی کی بی جے پی امیدوار نونیت رانا نے انتہائی قابل اعتراض بیان دیتے ہوئے کہا کہ ”اکبرالدین اویسی کہتے ہیں کہ پولیس کو 15منٹ کے لئے ہٹادو ہم دیکھیں گے کہ ہم کیا کرسکتے ہیں۔میں ان سے کہنا چاہتی ہوں کہ تم کو 15منٹ لگیں گے۔اگر پولیس کو 15سکنڈ کیلئے ہٹادو آپ سمجھ نہیں پاوگے کہ کہاں سے آئے ہیں اور کہاں جائیں گے۔صرف 15سکنڈس ہی کافی ہیں۔انہوں نے بی جے پی کی حیدرآباد امیدوار مادھوی لتا کی حمایت میں منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یہ انتہائی سنگین اورقابل اعتراض ریمارکس کئے۔انہوں نے کہا ”اگر عوام کانگریس اور مجلس کو ووٹ دیتے ہیں تووہ ووٹ سیدھا پاکستان کو جاتا ہے کیونکہ مجلس کیلئے اور کانگریس پریم،راہل گاندھی پریم پاکستان وہاں سے دکھاتا ہے۔
مودی کو ہرائو اورراہل بابو کو جتائو۔جیسے پہلے پاکستان کے اشاروں پر کانگریس کی حکومت دیش چلاتی تھی۔آج وہی پاکستان پھر ایک مرتبہ دکھارہا ہے کہ انہیں کانگریس سے کتنا پیار ہے اورکانگریس کے ساتھ بیٹھنے والی مجلس کے ساتھ کتنا پیار ہے۔وہ کہتے ہیں کسی کو بھی چُن کر لاو،کسی گدھے کو چُن کر لاو مگر مودی جی کو گراو۔ان کو ایک چیز بتانا چاہوں گی کہ ہمارے مودی جی شیر ہیں۔جب گیدڑایک ساتھ کھڑے ہوتے ہیں تو یہ دکھائی دیتا ہے کہ چور سب ایک ساتھ متحد ہوکر کھڑے ہوئے ہیں۔اس کا سامنا صرف شیر ہی کرسکتا ہے۔گیدڑہمیشہ گیدڑ ہی رہتا ہے اور شیر ہمیشہ شیر ہی رہتا ہے۔واضح رہے کہ سال 2014میں نونیت رانا نے این سی پی کے ٹکٹ پر مقابلہ کیا تھا تاہم ان کو شکست ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے 2019میں آزاد امیدوار کے طورپر مقابلہ کیا تھا اور کامیابی حاصل کی تھی۔اس مرتبہ رانا، بی جے پی کے ٹکٹ پر مقابلہ کررہی ہیں۔
دریں اثناءحیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ بیرسٹراسد الدین اویسی نے امراوتی کی بی جے پی امیدوار نونیت رانا کی جانب سے گذشتہ روز حیدرآباد میں دیئے گئے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیراعظم مودی سے خواہش کی کہ وہ 15سکنڈ دے دیجئے۔ انہوں نے کہا ”آپ کیاکریں گے اخلاق،مختار، پِیلو خان،رغبت کا حال کریں گے۔مودی جی کے پاس اختیار ہے وہ 15سکنڈ دے دیں۔15سکنڈ نہیں بلکہ ایک گھنٹہ لے لیجئے۔ہم بھی دیکھنا چاہتے ہیں کہ آپ میں کتنی انسانیت باقی ہے یا نہیں ہے۔کون ڈررہا ہے،ہم تو تیار ہیں۔دہلی میں وزیراعظم آپ کے ہیں۔آرایس ایس آپ کی ہے،سب چیز آپ کا ہے کریئے۔آپ کو کس نے روکا ہے۔بولتے کیوں ہیں کریئے بلکہ ہمیں بتادیجئے کہ ہم کہاں پرآنا ہے ہم آجاتے ہیں۔2014میں نریندرمودی نے افغانستان سے نواز شریف کے گھرمیں روشنی دیکھی اوروہ پاکستان اترگئے، بن بلائے مہمان بن گئے۔