نئی دہلی: کھیل اور نوجوانوں کے امور کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا ہے کہ بی سی سی آئی نے بہت پہلے فیصلہ کیا تھا کہ جب تک پاکستان سرحد پار سے دہشت گردی اور ہندوستان میں دراندازی بند نہیں کرتا، اس کے ساتھ دو طرفہ کرکٹ نہیں ہوگی۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ کرکٹ تعلقات برسوں سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان سفارتی تناؤ کی وجہ سے معطل ہیں، دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی اور براعظمی مقابلوں میں ایک دوسرے سے کھیلتی ہیں۔
جمعہ کو میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، بی سی سی آئی کے سابق صدر انوراگ ٹھاکر نے کہا، ‘جہاں تک کھیل کا تعلق ہے، بی سی سی آئی نے بہت پہلے فیصلہ کر لیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ میچ اس وقت تک نہیں ہوں گے جب تک کہ وہ دراندازی سے آزاد نہیں ہوں گے اور سرحد پار سے نہیں روکیں گے۔ دہشت گردی میں سمجھتا ہوں کہ یہ اس ملک کے ہر عام شہری کا جذبہ ہے۔‘‘ حال ہی میں دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے کے دوران جموں و کشمیر پولیس کے ایک کرنل، ایک میجر اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی شہادت کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک بار پھر خبروں میں ہے۔
ہندوستانی مردوں کی کرکٹ ٹیم اس وقت سری لنکا میں ہے جہاں وہ ایشیا کپ 2023 میں حصہ لے رہی ہے۔ ہندوستان اور پاکستان رواں ٹورنامنٹ میں دو بار ٹکرا چکے ہیں۔ ایک میچ بارش کے باعث منسوخ ہوا اور دوسرے میچ میں ہندوستان نے پاکستان کو 228 رنز سے شکست دی۔ ایشیا کپ 2023 کا انعقاد مکمل طور پر پاکستان میں ہونا تھا لیکن بی سی سی آئی نے ہندوستانی حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ٹیم نہیں بھیج سکتا۔ اس کے جواب میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ہندوستان میں ہونے والے 2023 ون ڈے ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی۔
تاہم، ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) بالآخر ایک ہائبرڈ ماڈل پر پہنچی جس کے تحت کچھ میچز پاکستان میں کھیلے جانے تھے، جبکہ باقی سری لنکا میں۔ ہندوستان کے لیے فیصلہ کیا گیا کہ وہ اپنے تمام میچ سری لنکا میں کھیلے گا۔ ادھر پاکستان آخری گیند پر سنسنی خیز مقابلے میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست کے بعد ایشیا کپ کے فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گیا ہے۔ اب اس اتوار کو ہندوستان اور سری لنکا فائٹل میچ میں ٹکرائیں گے۔ ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ 5 اکتوبر سے ہندوستان میں شروع ہو رہا ہے۔ کافی گیدڑ بھبکی کے بعد پاکستان اب اس میں کھیلنے پر راضی ہوگیا ہے۔