امپھال:منی پور میں گزشتہ تقریباً دو ماہ سے جاری نسلی تشدد میں اب تک 150 سے زائد لوگوں کے ہلاک ہونے کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔ اس درمیان منی پور کی وہ ویڈیو لوگوں میں زبردست ناراضگی پیدا کر رہی ہے جو کہ دو دن قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ اس ویڈیو میں کچھ خواتین کو بے لباس کر کے گھماتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کو دیکھ کر سبھی شرمسار ہو رہے ہیں۔ اب ان بے لباس کی گئی خواتین میں سے ایک کے شوہر (جو کہ سابق فوجی اہلکار ہے) نے اپنی تکلیف اور مایوسی کا اظہار میڈیا کے سامنے کیا ہے۔
ہندی نیوز پورٹل ’امر اجالا‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک چینل سے بات کرتے ہوئے مظلوم خاتون کے شوہر اور سابق فوجی اہلکار نے کہا کہ ’’میں نے کارگل میں ملک کو بچایا، لیکن اپنی بیوی کی عزت نہیں بچا پایا۔‘‘ بے لباس کی گئی خاتون کے شوہر نے بتایا کہ وہ آسام ریجمنٹ کے صوبیدار کی شکل میں ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دے چکا ہے۔ انھوں نے ملک کے لیے پیش اپنی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ’’میں نے کارگل جنگ میں ملک کے لیے لڑائی لڑی اور ہندوستانی امن فوج کے حصہ کے طور پر سری لنکا بھی گیا۔ میں نے ملک کی حفاظت کی، لیکن میں مایوس ہوں کہ اپنی سبکدوشی کے بعد میں اپنے گھر، اپنی بیوی اور ساتھی گاؤں والوں کی حفاظت نہیں کر سکا۔
متاثرہ خاتون کے شوہر نے بات چیت کے دوران بتایا کہ 4 مئی کی صبح بھیڑ نے علاقے کے کئی گھروں کو جلا دیا تھا اور 2 خواتین کو بے لباس کر دیا اور انھیں لوگوں کے سامنے گاؤں کی سڑکوں پر چلنے کے لیے مجبور کیا۔ سابق فوجی اہلکار نے یہ بھی کہا کہ وہاں پولیس موجود تھی، لیکن انھوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اپنی مایوسی اور بے بسی کا اظہار کرنے کے بعد متاثرہ کے شوہر نے کہا کہ ’’میں چاہتا ہوں ان سبھی لوگوں کو سخت سزا ملے جنھوں نے گھر جلائے اور خواتین کو بے عزت کیا۔