نئی دہلی: آئندہ لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کو لے کر ہفتہ کے روز نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں کانگریس اعلیٰ کمان کے ساتھ شمال مشرقی ریاستوں میگھالیہ، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، منی پور، تریپورہ اور سکم سے وابستہ لیڈران کی اہم میٹنگ منعقد ہوئی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سمیت شمال مشرقی ریاستوں کے اہم لیڈران موجود رہے۔ میٹنگ میں کانگریس لیڈران نے خصوصی طور پر منی پور میں کشیدہ حالات پر اظہارِ فکر کیا۔
میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کے سی وینوگوپال نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کی انتخابی تیاریوں کو لے کر ہوئی میٹنگ تقریباً چار گھنٹے چلی۔ اس میٹنگ میں میزورم کو چھوڑ کر سبھی شمال مشرقی ریاستوں کے لیڈران نے حصہ لیا۔ میزورم کے لیڈران میٹنگ میں موجود نہیں تھے کیونکہ میزورم کی میٹنگ گزشتہ 6 جولائی کو ہو چکی ہے۔ وینوگوپال نے یہ بھی جانکاری دی کہ کانگریس اعلیٰ کمان کی میٹنگ میں راہل گاندھی شریک نہیں ہو پائے کیونکہ انھیں تھوڑا بخار ہو گیا ہے۔
کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے میٹنگ سے متعلق مزید جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ کانگریس صدر نے شمال مشرقی ریاستوں کے لیڈروں کو کچھ واضح ہدایات دیے ہیں۔ مثلاً انھیں کس طرح انتخاب لڑنا ہے اور کیسے منصوبہ طریقہ سے اس کے لیے آگے بڑھنا ہے۔ پارٹی کو اعلیٰ سطح پر منظم کرنے سے متعلق مشورے بھی شمال مشرقی ریاستوں کے لیڈران کو دیے گئے۔
میٹنگ میں منی پور کے حالات کا خصوصی تذکرہ ہوا۔ منی پور کے لیڈران نے اعلیٰ کمان کو موجودہ سنگین حالات سے بھی مطلع کیا۔ میٹنگ میں منی پور تشدد میں ہلاک ہونے والے بے قصور 150 لوگوں کے لیے اظہارِ افسوس کیا گیا اور کچھ دیر کی خاموشی اختیار کر انھیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ میٹنگ میں منی پور پر اتفاق رائے سے قرارداد بھی پاس ہوا اور میٹنگ مین موجود کانگریس لیڈران نے بحران کے اس وقت میں منی پور کا دورہ کرنے اور منی پور میں محبت و بھائی چارہ کا پیغام پھیلانے کے لیے راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیا۔