ممبئی کے کوکنی ہال، مدنپورہ میں فیملی فرسٹ گائیڈنس سینٹر کے زیر اہتمام ’’میڈیکل (ہیلتھ) انشورنس: شرعی و عملی رہبری و رہنمائی‘‘ کے عنوان پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں شہر کے معروف علماء، دانشوران اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اجلاس میں متعدد موضوعات پر روشنی ڈالی گئی، جن میں سنت نبوی کے مطابق زندگی گزارنے کے اصول، نکاح سے قبل تربیت، اور قانونی دستاویزات کی تکمیل شامل تھیں۔ پروگرام کے ابتدائی سیشن میں ڈاکٹر شکیل احمد نے پانی پینے، کھانے، اور نماز کو سکون و اطاعت کے ساتھ ادا کرنے کی تلقین کی اور سنت نبوی کے طریقوں کی اہمیت اجاگر کی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان سنتوں پر عمل کر کے نہ صرف جسمانی صحت بہتر بنائی جا سکتی ہے بلکہ زندگی میں سکون بھی حاصل ہوتا ہے۔
دستاویزات کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عرفان اجمیری نے نامکمل اور ناقص کاغذات کو عوامی و حکومتی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے میں بڑی رکاوٹ قرار دیا۔ انہوں نے شرکاء کو برتھ سرٹیفکیٹ، راشن کارڈ، آدھار کارڈ، پین کارڈ، اور دیگر قانونی دستاویزات کی اہمیت اور ان کی تکمیل کے عملی طریقے سمجھائے۔ ممبئی کی جامع مسجد کے مفتی اشفاق قاضی نے ہیلتھ انشورنس پر شرعی اور عملی پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ مروجہ انشورنس میں غرر، ربو اور جہالت کی موجودگی کے باعث یہ غیر شرعی ہے، تاہم نظام تکافل ایک قابل قبول متبادل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے لائف انشورنس کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے ضرورت مند افراد کے لیے استثنیٰ کی گنجائش پر روشنی ڈالی۔ نکاح سے قبل تربیت کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ازدواجی زندگی کے مسائل کو ابتدائی مشاورت اور اسلامی تعلیمات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ان کے علاوہ ڈاکٹر شارق نثار(رضوی کالج)، مفتی عبدلقادر برکت اللہ قاسمی (شریعہ اسکالر، شریعہ ایڈوائزر انگلینڈ)، یوسف شیخ (انشورنس پالیسی کے ذمہ دار) مفتی یحیی معین، مفتی ابوبکرقاسمی(خانقاہ نعمانیہ نیرل)، ڈاکٹر اسلم خان (چیئر مین صابو صدیق انجنیرنگ کالج) نے اپنی آراء سامعین کے گوش گزار کی۔
صدارتی خطبہ کوکن کے معروف عالم دین مفتی رفیق پورکر(انجمن دردمندان تعلیم و ترقی) نے پیش کیا۔ ان ہی کی دعا پر نشست اختتام پذیر ہوئی۔ سینٹر کی جانب سے پروگرام میں ہیلتھ انشورنس کارڈ تقسیم کیے گیے۔ بتادیں کہ فیملی فرسٹ گائیڈنس سینٹر، جو جون 2022 میں قائم ہوا، کا مقصد تربیت قبل از نکاح اور دورِ جدید کے مسائل کو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں حل کرنا ہے۔ تنظیم نے اب تک متعدد کامیاب پروگرام منعقد کیے ہیں، جن میں سماجی نزاعات کے حل کے لیے مشاورتی خدمات فراہم کی گئی ہیں۔