ہرارے:زمبامبوے کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کھلاڑی ہیتھ اسٹریک کا بدھ کو 49 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے۔ انہیں کچھ وقت پہلے ہی کینسر سے متاثر پایا گیا تھا۔ وہ چوتھی اسٹیج کے کینسر سے نبردآزما تھے۔ ہیتھ اسٹریک کی حالت تب سے ہی نازک بنی تھی۔ اس سال مئی میں زمبامبوے کے وزیر صحت نے کہا تھا کہ ہیتھ کا جنوبی افریقہ میں علاج کیا جارہا ہے اور ان کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ ہیتھ اسٹریک کی موت سے دنیائے کرکٹ سوگوار ہے ۔
ہیتھ نے نومبر 1993 میں بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا۔ ان کا پہلا میچ چنا سوامی اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے میچ تھا۔ اس کے بعد ہیتھ نے دسمبر 1993 میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ انہوں نے اپنا آخری ون ڈے اگست 2005 میں نیوزی لینڈ کے خلاف اور آخری ٹیسٹ ستمبر 2005 میں ہندوستان کے خلاف کھیلا تھا۔ ہیتھ نے اپنے کیریئر میں تین بار سچن تنڈولکر اور چار بار سورو گنگولی کو آؤٹ کیا۔ اپنے آخری بین الاقوامی میچ میں، ہیتھ نے ٹیم انڈیا کے خلاف ہرارے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں شاندار بولنگ کی تھی۔
انہوں نے ہندوستان کی آدھی ٹیم کو پویلین بھیجا تھا۔ ہیتھ نے اس میچ کی پہلی اننگ میں 32 اوور میں 73 رن دے کر چھ وکٹ لیے تھے۔ حالانکہ، ان کے شاندار مظاہرے کے باوجود ٹیم انڈیا نے وہ میچ 10 وکٹوں سے جیت تھا۔ ہیتھ اسٹریک نے 65 ٹسٹ اور 189 ونڈے میں زمبامبوے کی نمائندگی کی۔ ٹسٹ میں ان کے نام 1990 رن اور ونڈے میں 2943 رن ہیں۔ ٹسٹ میں ہیتھ نے ایک سنچری اور 11 نصف سنچری ، جب کہ ونڈے میں 13 نصف سنچری بنائی ہیں۔
اس کے علاوہ ٹسٹ میں ہیتھ نے 216 وکٹ اور ونڈے میں 239 وکٹ لیے۔ ٹسٹ میں 73 رن دے کر چھ وکٹ اور ونڈے میں 32 رن دے کر پانچ وکٹ ان کا سب سے بہترین گیندبازی کا مظاہرہ ہے۔ اس کے علاوہ وہ اائی پی ایل میں کولکاتہ نائٹ رائیڈرس کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔