ہنڈن برگ رپورٹ اور اڈانی گروپ معاملے میں مارکیٹ ریگولیٹر سیبی کی جانچ نے ایک حیرت انگیز انکشاف کیا ہے۔ سیبی ک
ی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ اڈانی گروپ کی 6 کمپنیوں میں غیر ملکی فنڈنگ تیزی سے بڑھی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ ایف پی آئی سرمایہ کاری 2020 کے بعد سے بڑھی ہے۔ واضح رہے کہ ایف پی آئی سرمایہ کاری کا مطلب غیر ملکی فنڈنگ ہے۔
بہرحال، سیبی کے ذریعہ اس جانچ کے سامنے آنے کے بعد اڈانی گروپ کی مشکلات میں ایک بار پھر اضافہ ہو سکتا ہے۔ جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں اس کے مطابق 2020 کے بعد سے اڈانی گروپ کی فلیگ شپ کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری تین گنا تک بڑھ چکی ہے۔ اڈانی گروپ کی کمپنیوں اڈانی ٹرانسمیشن میں ایف پی آئی سرمایہ کاری 62 سے بڑھ کر 431 ہو گئی ہے، جبکہ اڈانی انٹرپرائزیز میں غیر ملکی فنڈنگ کی تعداد 133 سے بڑھ کر 410 ہو گئی ہے۔ اڈانی گرین کا معاملہ تو مزید حیرت انگیز ہے جہاں 2020 میں اڈانی گرین نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی تعداد صرف 94 بتائی تھی، وہ اب بڑھ کر 581 تک پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں ہنڈن برگ کی رپورٹ نے اڈانی گروپ کو زبردست جھٹکا پہنچایا تھا۔ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرس مارکیٹ میں اوندھے منھ گر گئے تھے۔ بہت مشقتوں کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کی حالت کچھ بہتر ہوئی ہے، لیکن اب بھی ہنڈن برگ رپورٹ کا اثر صاف دکھائی دے رہا ہے۔