بنگلورو: کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے ہفتہ کے روز کہا کہ اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کی طرف سے ہولینرسی پور جے ڈی (ایس) ایم ایل اے ایچ ڈی ریونا کے خلاف ایک لک آؤٹ نوٹس جاری کردیاگیا ہے، جنہیں اپنے بیٹے اور ایم پی پرجول ریوانہ کے ساتھ جنسی استحصال کے الزامات کا سامنا ہےاور کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریوانہ سابق وزیرہیں، جنہیں دوسرا نوٹس (سمن) دیا گیا ہے، کے پاس آج شام تک کا وقت ہے ،انہیں اس معاملے کی جانچ کرنے والی ایس آئی ٹی کے سامنے پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونا ہے۔
ریوانا کے گھر میں کام کرنے والی ایک خاتون کی شکایت پر گزشتہ اتوار کو ہاسن ضلع کے ہولینرسی پورہ پولیس اسٹیشن میں باپ اور بیٹے کی جوڑی کے خلاف مبینہ جنسی ہراسانی کے الزام میں پہلا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔دوسری ایف آئی آر ریونا اور ان کے معتمد ستیش بابانا کے خلاف جمعرات کی رات میسورو میں ایک خاتون کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کے الزام میں درج ہوئی، جو مبینہ طور پر جنسی استحصال کا شکار بھی ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ اغوا کیس کے دوسرے ملزم ستیش ببننا کو گرفتار کر لیا گیا ہے، لیکن پہلے ملزم ریونا کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے، پرمیشورا نے کہا، “انہیں(ریونا) کو موقع دیا گیا ہے، انہیں دفعہ 41 کے تحت نوٹس دیا گیا ہے۔انہیںایس ائی ٹی کے سامنےپیش ہونا پڑے گا۔
33 سالہ پراجول ریوانہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کرناٹک میں لوک سبھا کے پہلے مرحلے کے انتخابات کے 26 اپریل کو ہونے کے ایک دن بعد 27 اپریل کو بیرون ملک روانہ ہوئے تھے۔ ان کے وکیل نے ان سے ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سات دن کا وقت مانگا تھا، جس پر تفتیشی ٹیم نے جواب دیا کہ یہ ممکن نہیں کیونکہ ایسا کوئی انتظام نہیں ہے۔