بارہمولہ:جموں و کشمیر کے پہلگام میں منگل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر اعظم پیکیج کے تحت مقرر سبھی ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بارہمولہ کے چیف ایجوکیشن آفیسر (سی ای او) کی طرف سے جاری حکم نامہ کے مطابق ملازمین کو 27 اپریل تک گھر سے کام کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ پی ایم پیکیج کے تحت زیادہ تر ملازمین مائیگرنٹ کشمیری پنڈٹ ہیں جبکہ جموں واقع ریزروڈ زمرے کے ملازمین یا تو درج فہرست ذات یا درج فہرست قبائل سے تعلق رکھتے ہیں۔
سی ای او کے بارہ مولہ دفتر سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم پیکیج کے تحت مقرر سبھی ملازمین کو فوری اثر سے اس ہفتہ کے لیے ورک فرام ہوم (گھر سے کام) کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ یہ حکم 27 اپریل (اتوار) تک موثر رہے گا۔ حکم میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ متعلقہ سبھی ملازمین اپنے فرائض اور ذمہ داریوں کو نبھانے کے لیے دستیاب رہیں اور ضرورت کے مطابق محکمہ جاتی کاموں میں تعاون کو یقینی بنائیں۔
پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے حملے کے بعد احتیاطاً یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس وقت پورے جموں و کشمیر میں ہائی الرٹ ہے۔ پہلگام حملے کو لے کر مرکزی حکومت نے آج کُل جماعتی میٹنگ بھی طلب کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں حملے کے بعد کی صورتحال، تحفظ کو لے کر کیے جا رہے اقدامات اور آئندہ کی حکمت عملی پر بات چیت ہوگی۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے کی بیسرن گھاٹی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 26 لوگوں کی جان چلی گئی جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ جگہ سری نگر سے تقریباً 30 میل دور ایک سیاحتی مقام ہے۔ اس گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کی ملک سے لے کر دنیا بھر میں شدید مذمت ہو رہی ہے۔