پٹنہ :راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) کے سپریمو لالو پرساد یادو کی اہلیہ اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی منگل کو صبح پٹنہ کے ای ڈی دفتر پہنچیں۔ ریلوے میں مبینہ نوکری کے بدلے زمین گھوٹالے کے معاملے میں ان سے پوچھ تاچھ ہوئی۔ ان کے بیٹے تیج پرتاپ یادو بھی دوپہر سوا بارہ بجے ای ڈی کے دفتر میں پیش ہوئے۔ ان سے اس معاملے میں پہلی بار پوچھ تاچھ ہوئی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کو بھی سمن جاری کیا ہے۔ ان سے بدھ کو پوچھ تاچھ کی جا سکتی ہے۔
الزام ہے کہ نوکری کے بدلے زمین گھوٹالے کے تحت ریلوے کی گروپ ڈی کی نوکریاں دینے کے بدلے زمینیں لکھوا لی گئیں۔ اس کے لیے بھرتی کے ضابطوں کی کھلے طور پر خلاف ورزی ہوئی۔ الزام ہے کہ بھرتی میں شامل لوگوں یا پھر ان کے کنبہ کے لوگوں نے زمینوں کو کم سے کم قیمتوں میں پر فروخت کر ڈالا۔ ان زمینوں کو مارکیٹ ریٹ سے ایک چوتھائی تک کی قیمت پر ہی لالو کے قریبیوں اور ان کے کنبہ کے لوگوں نے اپنے نام کرا لیا۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے ایف آئی آر درج کی تھی اور اسی کی بنیاد پر ای ڈی نے بھی اس معاملے کی جانچ سنبھالی ہے۔
ای ڈی کی چارج شیٹ کے مطابق فرد جرم میں نامزد ایک دیگر ملزم ہردیانند چودھری رابڑی دیوی کی گؤشالہ کا سابق ملازم ہے، جس نے ایک امیدوار سے جائیداد حاصل کی تھی اور بعد میں اسے ہیما یادو کو منتقل کر دیا تھا۔ ایجنسی نے کہا کہ اے۔کے۔ انفوسسٹمس پرائیویٹ لمیٹڈ اور اے۔بی۔ ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ جیسی کمپنیاں ‘شیل’ کمپنیاں تھیں، جنہوں نے لالو پرساد کے کنبہ کے اراکین کے لیے جرم کی آمدنی حاصل کی۔ ایجنسی نے کہا کہ ان کمپنیوں کے نام پر ‘فرنٹ مین’ کے ذریعہ غیر منقولہ املاک حاصل کی گئیں۔
واضح رہے کہ ای ڈی نے دہلی کی ایک عدالت میں لالو پرساد کے کنبہ کے اراکین کے خلاف معاملے میں فرد جرم داخل کیا تھا، جس میں ان کی اہلیہ رابڑی دیوی اور ان کی بیٹیوں میسا بھارتی اور ہیما یادو کے علاوہ کچھ دیگر لوگوں کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔