لکھنؤ: اتر پردیش میں کانگریس پارٹی نے حکومت کے خلاف بڑے احتجاج کی تیاری شروع کر دی ہے۔ رامپور خاص سے کانگریس کی رکن اسمبلی آرادھنا مشرا نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ 18 تاریخ کو یوپی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کے مسائل، بے روزگاری اور نجکاری جیسے معاملات میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
آرادھنا مشرا نے الزام لگایا کہ یوپی کی حکومت لاء اینڈ آرڈر کے معاملے میں بھی ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے کئی بار اسمبلی کے اندر حکومت کی توجہ اہم مسائل کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کی، لیکن حکومت ہر بار بحث سے گریز کرتی ہے۔ کانگریس ایک ذمہ دار اپوزیشن پارٹی کے طور پر عوام کے مسائل پر حکومت کو جوابدہ ٹھہرانا اپنی اخلاقی ذمہ داری سمجھتی ہے۔
بجلی کی نجکاری کے حوالے سے مشرا نے کہا کہ "بجلی جیسے عوامی وسائل حکومت کی ذمہ داری ہیں، لیکن موجودہ حکومت عوامی خدمت کی بجائے سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے میں مصروف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر شعبے میں نجکاری عوام کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔”
کسانوں کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "آج کسان کھاد کی قلت کا شکار ہیں، ڈی اے پی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور وزن کم ہو رہا ہے۔ گنا کسانوں کو ادائیگی بھی نہیں کی جا رہی۔ حکومت نے جو پیسہ دیا وہ مل مالکان کو دیا گیا، لیکن کسان خالی ہاتھ ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ "کسانوں کی لاگت زیادہ ہے اور آمدنی کم، جس سے ان کی حالت مزید خراب ہو رہی ہے۔”
بے روزگاری کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ "انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق، ہر 100 میں سے 85 نوجوان بے روزگار ہیں۔ حکومت نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اور الٹا ان پر لاٹھیاں اور مقدمے تھوپ رہی ہے۔”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 69000 اساتذہ کی بھرتی میں بھی حکومت نے ریزرویشن کے معاملے کو نظر انداز کیا، حالانکہ عدالت نے اس پر فیصلہ دیا تھا۔ کانگریس نے عوامی مسائل کو اجاگر کرنے اور حکومت کو عوام کے سامنے جوابدہ بنانے کے لیے اس احتجاج کا اعلان کیا ہے۔