نئی دہلی :آج یعنی یکم اپریل 2025 سے پیسے اور ٹیکس سے جڑے کئی نئے ضابطے نافذ ہو جائیں گے۔ ان میں سے کئی ضابطوں میں تبدیلی کی جانکاری حال ہی میں ساجھا کی گئی ہے۔ آج ہونے والی بڑی تبدیلی میں انکم ٹیکس ضابطہ بھی شامل ہے، جس کا اعلان بجٹ 2025 میں وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے کیا تھا۔یکم اپریل 2025 سے انکم ٹیکس میں چھوٹ سے جڑی سب سے اہم تبدیلی ہے 12 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی پر انکم ٹیکس نہیں لگنا۔ اس کے علاوہ نئے ضابطے کے حساب سے طویل وقت تک استعمال نہیں ہو رہے موبائل نمبر کے لیے یو پی آئی ڈی ایکٹیویشن اور جن لوگوں کے پین و آدھار لنک نہیں ہیں انہیں ڈویڈنڈ کا فائدہ نہیں ملے گا۔
نئے ٹیکس نظام کے تحت 12 لاکھ روپے سے زیادہ سالانہ آمدنی ہونے پر 4 لاکھ روپے تک کی انکم ٹیکس فری ہوگی۔ اس کے بعد چار سے آٹھ لاکھ روپے کی آمدنی پر پانچ فیصد، 8 سے 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 10 فیصد اور 12 سے 16 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس لگے گا۔ وہیں 16 سے 20 لاکھ روپے کے درمیان کی آمدنی پر 20 فیصد، 24-20 لاکھ روپے کی آمدنی پر 25 فیصد اور 24 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس لگے گا۔
اَپڈیٹڈ انکم ٹیکس ریٹرن (آئی ٹی آر) داخل کرنے والے لوگوں کے لیے وقت کی حد کو بھی بڑھا کر 4 سال کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ اَپڈیٹڈ آئی ٹی آر کو وہ ٹیکس دہندہ داخل کرتے ہیں جو مقررہ وقت پر اپنی صحیح آمدنی کی جانکاری نہیں دے پائے تھے۔ فی الحال ایسے ریٹرن سے متعلق ٹیکس اسسمنٹ ایئر کے دو سال کے اندر داخل کیے جا سکتے ہیں۔ تقریباً 90 لاکھ ٹیکس دہندہ نے اضافی ٹیکس کی ادائیگی کرکے رضامندی سے اپنی آمدنی کی تفصیلات کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔
واضح رہے کہ یکم اپریل سے نیا مالی سال شروع ہو رہا ہے۔ کئی اہم ریگولیٹری اور پیسے سے جڑی تبدیلی آج سے موثر ہو جائیں گی، جس کا اثر ملک بھر میں ٹیکس دہندہ، تنخواہ پانے والے لوگوں اور صارفین پر پڑے گا۔ ان میں ری وائزڈ انکم ٹیکس سلیب، یونیفائڈ پنشن منصوبہ اور نئے یو پی آئی ڈی ایکٹیویشن شامل ہیں۔