نئی دہلی :سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے سرکلر جاری کر اپنے اسکولوں سے کہا ہے کہ وہ تعلیم کی قومی پالیسی 2020 کے مطابق کثیر لسانی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے علاقائی زبانوں کو تدریس کے متبادل ذریعہ کے طور پر استعمال کرنے پر غور کریں، جسسے سی بی ایس ای سے منسلک اسکولوں میں پری پرائمری سے کلاس 12 تک علاقائی زبانوں میں تدریس کا نظام قائم ہوسکے۔ سی بی ایس ای نے کہا ہے کہ یہ قدم کثیر لسانی تعلیم کی بنیاد کو مزید مضبوط کرے گا۔
اسکولوں کو لکھے گئے خط میں، سی بی ایس ای کے ڈائریکٹر (اکیڈمک) جوزف ایمانوئل نے کہا، "ہندوستانی زبانوں کے ذریعے تعلیم فراہم کرنے کے اقدام کے پیش نظر، سی بی ایس ای سے منسلک اسکول ہندوستان کے آئین کے شیڈول 8 میں درج 22 ہندوستانی زبانوں کو پری پرائمری سے کلاس 12 تک ایک متبادل ذریعہ کے طور پر شامل کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔اس کے لیے، ایمانوئل نے کہا کہ اسکول دستیاب وسائل کو تلاش کر سکتے ہیں، شعبے کے ماہرین سے بات کر سکتے ہیں اور بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے کے لیے دوسرے اسکولوں کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔
سی بی ایس ای کے اس اقدام پر مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے ٹویٹ کیا اور سی بی ایس ای کو 12ویں جماعت تک ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کا آپشن دینے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا، "میں CBSE کو اپنے تمام اسکولوں میں کنڈرگارٹن سے 12ویں جماعت تک ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کا آپشن فراہم کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ NEP کے وژن کے مطابق، یہ اسکولوں میں ہندوستانی زبان پر مبنی تعلیم کو فروغ دے گا۔ تعلیم میں بہتر نتائج کی طرف یہ ایک اچھی شروعات ہے۔
قومی تعلیمی پالیسی کے تحت کثیر لسانی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے، وزارت تعلیم اور نیشنل کونسل آف ایجوکیشن، ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) نے متعدد ہندوستانی زبانوں میں تعلیم متعارف کرانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جس کے بعد بورڈ نے اپنے اسکولوں کو دستیاب وسائل کا استعمال کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کو کہا ہے۔ اس سے قبل چھٹی جماعت تک علاقائی زبانوں میں تعلیم حاصل کرنے پر غور کیا جا رہا تھا لیکن اب اسے بارہویں جماعت تک کی پڑھائی میں لاگو کیا جا سکتا ہے۔