کانپور: اتر پردیش کے امیٹھی باشندہ محمد عارف اور سارس کی دوستی ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ دراصل عارف ایک بار پھر کانپور کے چڑیا خانہ پہنچے جہاں اس کے دوست سارس کو رکھا گیا ہے۔ عارف بہت خاموشی کے ساتھ چڑیا خانہ پہنچے اور پھر سارس سے ہوئی ملاقات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی جو کہ وائرل ہو گئی ہے۔ عارف بغیر کسی کو بتائے ٹکٹ لے کر سارس سے ملنے پہنچے، لیکن اب جب اس کی خبر چڑیا خانہ کے انتظامیہ کو ملی تو وہ ناراض نظر آ رہے ہیں۔ دراصل عارف سے پہلے ہی افسروں نے کہا تھا کہ ان کا سارس سے اب زیادہ ملنا مناسب نہیں ہے، کیونکہ ایسا کرنے سے وہ باڑے کے باہر آنا چاہے گا۔
سامنے آئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عارف کو دیکھتے ہی سارس خوشی سے جھومنے لگا اور باڑے میں ہی پنکھ پھیلا کر خوشی کا اظہار کیا۔ تقریباً 5 منٹ کی ملاقات کے دوران سارس عارف سے باڑے کے باہر ملنے کو بے تاب نظر آیا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے عارف کا ساتھ پانے کے لیے سارس بے قرار ہے۔ اتنے دنوں بعد بھی عارف کو دیکھ کر سارس کی خوشی دیکھتے بنتی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ کانپور چڑیا خانہ میں تین ماہ سے باڑے میں رکھے گئے سارس سے ملنے کے لیے عارف بغیر بتائے خاموشی کے ساتھ وہاں پہنچ گئے۔ عارف نے چڑیا خانہ پہنچتے ہی ماسک لگا لیا تھا تاکہ کوئی پہچان نہ سکے۔ انھوں نے پارکنگ میں پہنچ کر اپنی گاڑی کھڑی کی اور ٹکٹ لے کر اندر چلے گئے۔ اس کی ذرا بھی خبر چڑیا خانہ کے افسروں کو نہیں ہوئی۔ بعد میں جب انتظامیہ کو سوشل میڈیا سے جانکاری ملی تو انھوں نے بھی سی سی ٹی وی کھنگالا جس میں عارف کے چڑیا خانہ پہنچنے کی تصدیق ہو گئی۔
بہر حال، محمد عارف نے سارس سے ملاقات کے پہلے اور اس کے بعد تک کی ویڈیو بنائی ہے۔ عارف نے گنگا بیراج سے لے کر سارس سے ملاقات اور اس کے بعد لوٹنے کی اپنی ویڈیو میں کچھ اہم باتیں بھی لوگوں کے سامنے رکھی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ سارس پہلے کے مقابلے کافی دُبلا اور کمزور ہو گیا ہے۔ وہ باڑے میں بہت پریشان رہتا ہے اور اس کی حالت دیکھ کر وہ غمزدہ ہیں۔ عارف کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ سارس جیسے پہلے کھلے میں رہتا تھا، اسے ویسے ہی حال میں چھوڑ دیا جائے۔