نئی دہلی :عالمی بینک کے ذریعے تیار کردہ مالیات سے منسلک جی 20 عالمی اشتراک دستاویز میں گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان کے ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے(ڈی پی آئی) کے انقلابی اثرات کی ستائش کی گئی ہے۔ ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کا ہندوستان پر انقلابی اثر ہوا ہے۔ مالیاتی شمولیت پر بھارت کے ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کے نقطہ نظر کی تعریف کرتے ہوئے دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے محض 6 برس کے دوران اتنی کامیابی حاصل کی ہے، جس کو حاصل کرنے میں پانچ دہائی کا عرصہ درکار ہوتا۔ اس دستاویز میں مودی سرکار کے ذریعے کیے گئے اہم اقدامات اور ڈی پی آئی منظر نامے کی تشکیل میں سرکاری پالیسی اور ضابطے کے کلیدی رول کو اجاگر کیا گیا ہے۔
اے آئی آر کی خبر کے مطابق ڈی پی آئی کے سبب ’جن دھن-آدھار- موبائل کی تثلیث نے گزشتہ 6 برس کے دران مالیاتی شمولیت کی شرح کو کافی بڑھا دیا ہے۔ سن 2008 میں یہ 25 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 80 فیصد سے زیادہ ہوگئی ہے۔ڈی پی آئی کی بدولت یہ سفر 47 سال تک کم ہوگیا ہے۔ دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے آغاز کے بعد پردھان منتری جن دھن یوجنا کھاتوں کی تعداد تین گنا بڑھ کر مارچ 2015 میں 147.2 ملین سے جون 2022 تک 462 ملین ہوگئی ہے۔ اِن کھاتوں میں سے 56 فیصد کھاتے خواتین کے ہیں، جو 260 ملین سے زیادہ ہیں۔