اندور کے معروف ٹرانسپورٹ کاروباری راجہ رگھوونشی کے سنسنی خیز قتل پر مبنی فلم بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ اعلان ان کے خاندان نے کیا ہے اور فلم کا تجویز کردہ نام ’ہنی مون ان شیلانگ‘ ہے۔ راجہ کے بھائیوں نے کہا کہ فلم کے ذریعے وہ سچائی کو عوام کے سامنے لانا چاہتے ہیں تاکہ لوگوں کو معلوم ہو کہ اس معاملے میں کون صحیح تھا اور کون غلط۔
راجہ کے بڑے بھائی سچن رگھوونشی نے کہا، ’’اگر ہم اپنے بھائی کی کہانی کو بڑے پردے پر نہیں لائیں گے تو عوام سچ سے لاعلم رہ جائے گی۔‘‘ ان کے دوسرے بھائی وپن نے کہا کہ اس فلم کا ایک مقصد میگھالیہ کی صحیح تصویر دنیا کے سامنے پیش کرنا بھی ہے۔
اس فلم کے ہدایتکار ایس پی نمباوت نے بتایا کہ کہانی کی اسکرپٹ تیار ہو چکی ہے۔ فلم میں راجہ رگھوونشی کی شادی کے بعد ان پر ہوئے سنگین دھوکے اور قتل کی منصوبہ بندی کو دکھایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی سازشوں پر روک لگانے کے لیے یہ فلم ایک پیغام ہوگی۔فلم کی 80 فیصد شوٹنگ اندور میں اور باقی 20 فیصد شوٹنگ میگھالیہ کے مختلف علاقوں میں کی جائے گی۔ اداکاروں کے ناموں کا انکشاف ابھی نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 23 مئی کو راجہ اپنی نئی نویلی دلہن کے ساتھ ہنی مون کے لیے میگھالیہ گئے تھے جہاں وہ پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئے۔ دو جون کو ان کی لاش مشہور علاقے چیراپونجی (سوہرا) کے ایک آبشار کے نزدیک گہری کھائی سے ملی۔ اس کے بعد ان کی بیوی سونم بھی غائب ہو گئی۔
تحقیقات میں پولیس کو بیوی سونم کی سازش کے شواہد ملے۔ کچھ دن بعد سونم نے یوپی میں خودسپردگی کر دی۔ بعد ازاں پولیس نے سونم، اس کے مبینہ عاشق راج کشواہا اور دیگر چھ افراد کو گرفتار کیا۔ خاندان اب اس اندوہناک قتل کو فلم کے ذریعے عوام تک پہنچانا چاہتا ہے تاکہ سچائی سامنے آ سکے اور ایسے واقعات سے لوگوں کو خبردار کیا جا سکے۔