نئی دہلی: حکومت ہند نے جمعرات کو پاکستان میں دہشت گردوں کے نو ٹھکانوں کو تباہ کرنے والے ‘آپریشن سندور’ کے بارے میں سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے ایک آل پارٹی میٹنگ طلب کی، جس کی صدارت مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کی۔
اس میٹنگ میں حکومت نے آپریشن کی تفصیلات مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے شیئر کیں۔ فوج کی کارروائی پر تمام جماعتوں نے اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت اور سکیورٹی فورسز کی حمایت کی اور اسے ملک کے مفاد میں ایک اہم قدم قرار دیا۔
اجلاس کے بعد مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بتایا کہ میٹنگ مثبت ماحول میں ہوئی اور تمام جماعتوں نے سنجیدگی سے اپنی آراء پیش کیں۔ انہوں نے کہا، ’’سب سے پہلے وزیر دفاع نے آپریشن سندور کی مکمل تفصیلات پیش کیں، اس کے بعد تمام رہنماؤں نے اپنی رائے دی اور کئی مفید مشورے بھی دیے۔ سبھی جماعتوں نے افواج کو مبارکباد دی اور یقین دہانی کرائی کہ ہم متحد ہیں اور فوج کی ہر کارروائی کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘
رجیجو نے اس موقع پر فرضی خبروں کے پھیلاؤ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’کئی فیک نیوز گردش کر رہی ہیں، میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ صرف مستند اطلاعات پر بھروسہ کریں اور غیر مصدقہ خبروں سے دور رہیں۔‘‘ انہوں نے سیاسی جماعتوں کے مشوروں کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ان پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔
دوسری جانب کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بتایا کہ ان کی پارٹی نے حکومت کو مکمل حمایت دی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے حکومت کو بتایا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف ہر قدم میں ساتھ ہیں لیکن شفافیت بھی ضروری ہے۔‘‘
کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے تجویز دی ہے کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس بلایا جائے، تاکہ تمام ارکان اپنی رائے دے سکیں اور اس اہم مسئلے پر قوم کا اعتماد مزید مضبوط ہو۔
یہ میٹنگ ایسے وقت میں بلائی گئی جب ملک بھر میں اس آپریشن پر عوامی ردعمل سامنے آ رہا ہے اور مختلف حلقوں میں معلومات کی تصدیق کے بغیر خبریں گردش کر رہی ہیں۔ ایسے میں حکومت کی جانب سے شفاف رابطہ قائم کرنا اور جماعتوں کو اعتماد میں لینا ایک مثبت پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔