پٹنہ :ذات پات اور اقتصادی سروے کے بعد بہار حکومت اب شراب بندی پر سروے کرے گی۔ نشہ سے نجات کے دن کےموقع پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنے عہدیداروں سے کہا کہ آپ نے جس طرح ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کی اور ہر گھر میں جا کر ہر چیز کے بارے میں معلومات اکٹھی کی، اسی طرح ہر گھر جا کر شراب پر پابندی کے معاملے کا صحیح اندازہ لگائیں۔ اس سے پتہ چلے گا کہ کون اس کے حق میں ہے اور کون خلاف۔سی ایم نتیش کمار نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کچھ ریاستوں میں امتناع نافذ ہے لیکن وہاں اسے اچھی طرح سے نافذ نہیں کیا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے بھی شراب نوشی کے مضر اثرات پر ایک سروے کیا تھا اور اپنی رپورٹ جاری کی تھی۔ شراب پینے سے کئی طرح کی بیماریاں لاحق ہوتی ہیں۔ 27 فیصد سڑک حادثات شراب پینے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ہم صرف شراب پر پابندی نہیں بلکہ ہر کام پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ جیسےبچوں کی شادی اور جہیز کے نظام کے خلاف مہم وغیرہ۔سی ایم نتیش کمار نے کہا کہ جب شراب پر پابندی لگائی گئی تو لوگ شروع سے ہی اس کے حق میں تھے۔ اس حوالے سے پہلے بھی سروے کیا جاچکا ہے۔ سال 2018 میں جب سروے کیا گیا تو پتہ چلا کہ 1 کروڑ 64 لاکھ لوگوں نے شراب پینا چھوڑ دیا ہے۔ سال 2023 کے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 1 کروڑ 82 لاکھ لوگوں نے شراب پینا چھوڑ دیا ہے۔ سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 99 فیصد خواتین جبکہ 92 فیصد مرد اس کے حق میں ہیں۔