مہاکمبھ کی وجہ سے پریاگ راج میں ٹریفک جام کا مسئلہ ایک مرتبہ پھر لوگوں کے لیے پریشانیوں کا سبب بن گیا ہے۔ تین دنوں کی راحت کے بعد جمعہ کو شہر پھر جام کی زد میں نظر آیا۔ شہر کے بالسن، اے این جھا مارگ سمیت نیا جمنا برج سے لے کر سنٹرل جیل نینی تک طویل جام لگا ہوا ہے۔ دوپہر 12 بجے مرزاپور روڈ پر پانچ کلومیٹر طویل جام رہا۔ گاڑیاں رینگتی ہوئی نظر آئیں۔ ڈیڑھ کلو میٹر طویل نیا جمنا برج پار کرنے میں دو گھنٹے سے زیادہ وقت لگ رہا ہے۔
ماگھی پورنیما گزرنے کے بعد امید تھی کہ بھیڑ کا دباؤ کم ہوگا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ لگاتار بھیڑ بڑھنے کے بعد شہر پھر جام کی زد میں آ گیا ہے۔ سول لائنس سے میلہ علاقہ جانے والے راستہ پر کئی جگہ جام کی حالت بنی ہے۔ اسی طرح جھونسی، نینی اور پھاپھامئو علاقہ میں کئی کلومیٹر طویل جام لگا ہوا ہے۔ حالت یہ ہے کہ پارکنگ میں گاڑی کھڑا کرنے کی جگہ بھی کم بچی ہے۔ کئی گھنٹے تک گاڑیوں کے رینگنے کے سبب اس میں بیٹھے عقیدتمندوں کی حالت خستہ ہو گئی ہے۔
مہاکمبھ میں ٹریفک جام کو لے کر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سخت رخ اختیار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ خود سڑک پر اتریں اور انتظام کو سنبھالیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ پریاگ راج مہاکمبھ نگر، پریاگ راج ضلع، ایودھیا، وارانسی اور آس پاس کے سبھی ضلعوں میں کہیں بھی سڑک پر جام نہ لگے۔ ہر سطح پر جوابدہی یقینی کریں۔ جہاں جام ہوگا وہاں کے افسران کی جوابدہی طے ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر کی طرف میلے میں داخل کرنے والے اہم راستہ پرانے ہرش وردھن چوراہے کے پاس الوپی باغ چنکی پل کے نیچے گاڑیوں کی طویل قطار لگی ہے۔ جام کی زد میں آنے سے لوگوں کو سنگم پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ رہے ہیں۔ ٹریفک پولیس کے سپاہی تعینات ہیں، لیکن گاڑیوں کی کثیر تعداد کے سبب وہ بھی بے بس دکھائی دے رہے ہیں۔ دوسری ریاستوں مثلاً بہار، مغربی بنگال اور مہاراشٹر سے پریاگ راج پہنچ کر عقیدتمند جام میں گھنٹوں پھنس جا رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے ریوا سے آئے وکرم پرساد نے بتایا کہ وہ صبح 6 بجے ہی نینی اسٹیشن پر پہنچ گئے تھے، لیکن دوپہر 12 بجے تک سنگم نہیں پہنچ پائے ہیں۔ جتنی دیر ریوا سے پریاگ راج آنے میں لگا، اس سے زیادہ وقت نینی سے سنگم پہنچنے میں لگ رہا ہے۔