پنجاب کے سنور سے عآپ ایم ایل اے ہرمیت سنگھ پٹھان ماجرا پولیس حراست سے فرار ہو گئے ہیں۔ منگل کی صبح ہریانہ کے کرنال سے گرفتار کرنے کے بعد پولیس انہیں تھانے لے جا رہی تھی، تبھی پٹھان ماجرا اور ان کے ساتھیوں نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی اور گاڑی چڑھانے کی کوشش کی۔ اس میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔ پٹھان ماجرا اور ان کے ساتھی ایک اسکارپیو اور فارچیونر میں فرار ہو گئے جس میں پولیس نے فارچیونر کو پکڑ لیا ہے جبکہ اسکارپیو سے فرار ایم ایل اے پٹھان ماجرا کا پیچھا کر رہی ہے۔
’دینک جاگرن‘ کی خبر کے مطابق ہرمیت سنگھ پٹھان ماجرا کو پولیس نے ہریانہ کے کرنال کے ڈبری گاؤں سے گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری دفعہ 376 کے ایک پرانے معاملے میں ہوئی تھی۔ دراصل پٹھان ماجرا کی سابق اہلیہ کی شکایت پر درج ہوئے عصمت دری کے ایک پرانے معاملے میں یہ کارروائی کی جا رہی ہے۔ پٹیالہ کے سول لائنس تھانے میں یہ ایف آئی آر درج ہے۔
اس درمیان پٹھان ماجرا نے فیس بُک ویڈیو میں الزام لگایا ہے کہ دہلی عآپ کی ٹیم پنجاب پر راج کر رہی ہے اور ان کی آواز کو دبا رہی ہے۔ پٹھان ماجرا نے حال ہی میں سیلاب راحت پر حکومت کی تنقید کی تھی۔ جس کے بعد ان کی سیکوریٹی ہٹا لی گئی۔ پولیس نے کہا کہ فراری کا معاملہ درج کرکے پٹھان ماجرا کی تلاش تیز کر دی گئی ہے۔
گرفتاری معاملے پر ہرمیت سنگھ کے وکیل سمرن جیت سنگھ سگّو نے کہا کہ ہرمیت سنگھ کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التوا تھا۔ ہائی کورٹ نے اسے نپٹا دیا اور ڈی آئی جی روپڑ رینج کو جانچ کے لیے مقرر کیا۔ لیکن یہ ایف آئی آر گزشتہ دو دنوں میں سیلاب کی وجہ سے بدلے سیاسی پس منظر کا نتیجہ ہے۔ یہ قانون کے خلاف ہے، حقائق کے خلاف اور رہنماؤں اور نوکرشاہی کے درمیان پوری طرح سے رسہ کشی ہے۔