لکھنؤ : اتر پردیش کے بہرائچ شہر میں ایک 35 سالہ مسلم نوجوان پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ تراویح کی نماز ادا کرنے کے بعد گھر واپس آرہا تھا۔تاخیر سے منظر عام پر آئی خبر کے مطابق گذشتہ پیر کی شب 11 بجے کے آس پاس مبینہ طور پر نامعلوم افراد نے مسلم نوجوان کوپیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ مسلم نوجوان کی شناخت وکیل احمد کے نام سےہوئی ہےجس کو لنچنگ میں شہید کردیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد اس کے آبائی شہر کے عوام میں غم و غصے کا ماحول ہے۔اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کر رہی ہیں جن میں متوفی کا برہنہ جسم وسیع زخموں کے ساتھ زمین پر پڑا ہوا نظر آ رہا ہے۔اس گھناؤنے قتل کے بعد، بہرائچ پولیس حکام نے تحقیقات کا آغاز کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ مجرموں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث تمام مجرموں کو پکڑنے کیلئے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ مزیدتحقیقات جاری ہیں۔ یو پی کے مختلف شہروں میں مختلف بہانوں سے مسلمانوں پر حملے اور ماب لنچنگ میں ہلاک کرنے کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔