نئی دہلی: اسرو کےمطابق ہندوستان کا روور پرگیان اب چاند پر گھوم رہا ہے اور مٹی پر اپنے نشانات چھوڑرہا ہے۔ وکرم سارا بھائی خلائی مرکز (وی ایس ایس سی) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انی کرشنن نائر نے میڈیا کو بتایا روور جمعرات کو تقریباً 12.30 بجے لینڈر سے باہر نکل گیا اور تبھی سے چاند کی سطح پر گھوم رہا ہے، یہ چاند کی سطح پر اپنے نشانات چھوڑ رہا ہے۔روور کے پہیوں پر انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کا لوگو اور قومی نشان کندہ کیا گیا ہے، تاکہ یہ گھومنے پر اپنے نشانات چھوڑ سکے۔ انی کرشنن کے مطابق، روور اور لینڈر کے سولر پینلز کھول دئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روور چاند کے نمونے جمع کرے گا اور تجربات کرے گا اور ڈیٹا لینڈر کو بھیجے گا۔ہندوستان کا مون لینڈر، جو چہارشنبہ کی شام کو چاند کی سطح پر بحفاظت اترا، وہ اسرو ٹیلی میٹری، ٹریکنگ اینڈ کمانڈ نیٹ ورک، بنگلورو میں مشن آپریشن کمپلیکس کو پیغام بھیجے گا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا لینڈر منصوبہ کے مطابق اترا یا اس میں کوئی تبدیلی تھی، انی کرشنن نے کہا کہ موجودہ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق سب کچھ منصوبہ کے مطابق ہوا ہے۔انی کرشنن نے کہا ہمیں مزید جاننے کے لیے پرواز کے بعد کی تشخیص کرنا پڑے گی۔ خیال رہے کہ مون لینڈر اور روور 600 کروڑ روپے کے چندریان 3 مشن کا حصہ ہیں۔ چندریان 3 خلائی جہاز ایک پروپلشن ماڈیول (وزن 2148 کلوگرام)، ایک لینڈر (1723.89 کلوگرام) اور ایک روور (26 کلوگرام) پر مشتمل ہے۔انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے مطابق قمری روور میں ایک الفا پارٹیکل ایکسرے اسپیکٹرو میٹر (اے پی ایکس ایس) اور لیزر انڈسڈ بریک ڈاؤن اسپیکٹروسکوپ (ایل آئی بی ایس) ہے تاکہ لینڈنگ سائٹ کے ارد گرد عنصری ساخت حاصل کی جا سکے۔ اس کی طرف سے لینڈر اپنے پے لوڈ کے ساتھ اسے تفویض کردہ کاموں کو بھی انجام دے گا۔ اسرو نے کہا کہ لینڈر اور روور کی مشن لائف ایک قمری دن یا 14 زمینی دن ہے۔14 دنوں کے بعد چاند پر رات ہو جائے گی۔ اب وہاں اگلا طلوع آفتاب 14 دنوں کے بعد ہوگا۔ چونکہ چاند کا قطب جنوبی انتہائی سرد ہوگا (تقریبا منفی 334 ڈگری سیلسیس) ، وکرم اور پرگیان صرف سورج کی روشنی میں ہی کام کر سکتے ہیں، اس لیے وہ 14 دنوں کے بعد غیر فعال ہو جائیں گے۔ یعنی چندریان 3 کے پاس ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے صرف 14 دن ہوں گے۔یہاں ہم آپ کو بتادیں کہ چاند کا ایک دن زمین کے 14 دنوں کے برابر ہوتا ہے۔ تاہم اسرو کے سائنس دانوں نے چاند پر سورج کے دوبارہ طلوع ہونے پر وکرم اور پرگیان کے دوبارہ فعال ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کیا ہے۔ ایسی صورتحال میں یہ ہندوستان کے چاند مشن کے لئے ایک فروغ ہوگا۔