پٹنہ: بہار میں اسمارٹ پری پیڈ میٹر لگانے کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ بہار حکومت نے سپریم کورٹ سے یہ جیت حاصل کی ہے۔ سپریم کورٹ نے سمارٹ پری پیڈ میٹر لگانے سے متعلق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ اب ریاست میں کمپنیوں کے ذریعہ مقررہ حد کے اندر اسمارٹ پری پیڈ میٹر لگانے کی رفتار بڑھے گی۔جمعرات کو سپریم کورٹ کے جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس پرشانت کمار مشرا کی ڈویژن بنچ نے مونٹی کارلو پروجیکٹس لمیٹڈ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے تقسیم کار کمپنیوں کے ٹینڈر کے عمل کو برقرار رکھا۔ اس کے ساتھ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ٹینڈر کے عمل کی تکنیکی جانچ میں مونٹی کارلو پروجیکٹس لمیٹڈ کو نااہل قرار دینے کے فیصلے کو درست قرار دیا گیا ہے۔
واضح ہو کہ تقسیم کار کمپنیوں نے بہار میں 1.12 کروڑ بجلی صارفین کے گھروں میں اسمارٹ پری پیڈ میٹر لگانے کے لیے ٹینڈر جاری کیے تھے۔ جس میں 8 کمپنیوں نے حصہ لیا۔ اس میں مونٹی کارلو پروجیکٹس لمیٹڈ سمیت دو کمپنیاں تکنیکی بولی دہندگان کی عدم دستیابی کی وجہ سے اسمارٹ پری پیڈ میٹرز کی تنصیب کے لیے ٹینڈر کے عمل کی دوڑ سے باہر ہوگئیں۔پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے فیصلے کے خلاف مونٹی کارلو پروجیکٹس لمیٹڈ نے پٹنہ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جسے جسٹس پی بی بجنتھری اور جسٹس ارون کمار جھا کی ڈویژن بنچ نے مسترد کر دیا تھا اور پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے فیصلے کو مونٹی کارلو نے مسترد کر دیا تھا۔
مونٹی کارلو پروجیکٹس لمیٹڈ نے پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی۔ جمعرات کو سپریم کورٹ نے پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے مونٹی کارلو پروجیکٹس لمیٹڈ کے دعوے کو مسترد کردیا اور اسمارٹ پری پیڈ میٹروں کی تنصیب میں سب سے بڑی رکاوٹ کو ختم کردیا۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں جلد از جلد منتخب ایجنسی کو ورک آرڈر جاری کریں گی اور ریاستی حکومت کے ہدف کے مطابق اسمارٹ پری پیڈ میٹر لگائیں گی۔وزیر توانائی بیجیندر پرساد یادو نے ایک ٹیلی فونک بات چیت میں کہا کہ محکمہ کے ٹینڈرز میں شفافیت کو برقرار رکھا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تقسیم کار کمپنیوں کے حق میں آنے سے سمارٹ میٹرز کی تنصیب کا عمل تیز ہو جائے گا۔