دربھنگہ :دربھنگہ ضلع میں بازار سمیتی میں جہاں محرم جلوس کا پرچم لگانے کو لے کر تصادم ہوا ہے وہیں کمتول تھانہ حلقہ کے ملپٹی میں آخری رسومات کو لے کر دو طبقات کے مابین مڈبھیڑ کی خبر ہے۔ پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے درجنوں افرادکو گرفتاکرنے کے ساتھ ساتھ علاقے میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دربھنگہ ضلع میں چار دنوں کے لیے انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔ بہیڑا تھانہ کے ایک پولیس افسر شیو کمار کا کہنا ہے کہ تشدد کو قابو میں کرنے کے لیے انٹرنیٹ پر پابندی لگائی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ لوگ سوشل میڈیا پر افواہ پھیلاتے ہیں جس سے ماحول خراب ہوتا ہے۔ حالات قابو میں ہو اور افواہ نہ پھیلے، اس لیے انٹرنیٹ بند کیا گیا ہے۔ آج 29 جولائی کو شیعہ سماج تعزیہ کے ساتھ کربلا جائیں گے۔ اس درمیان کسی طرح کی کوئی انہونی نہ ہو، اس لیے دربھنگہ میں جگہ جگہ پر پولیس کی تعیناتی کر دی گئی ہے۔
اس درمیان دربھنگہ کے ضلع مجسٹریٹ راجیو روشن اور ایس ایس پی اوکاش کمار نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ضلع میں پوری طرح سے امن ہے۔ شورش پسندوں کی شناخت کر ان کی گرفتاری کی جا رہی ہے۔ اب تک تقریباً 22 افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں محرم جلوس کے پیش نظر ایس ایس بی کی ایک کمپنی اور اضافی فورس کی چار کمپنیاں پولیس ہیڈکوارٹر سے دربھنگہ ضلع کو دیا گیا ہے۔دربھنگہ میں گذشتہ 27 جولائی سے محرم جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے، اور یہ 30جولائی تک چلے گا، اس لیے سیکورٹی انتظامات سخت کر دئےگئے ہیں۔